ناقص پراسیکیوشن اور تفتیش، قتل کا مجرم بری

0 minutes, 0 seconds Read

ناقص تفتیش اور کمزور پراسیکیوشن کے باعث لاہور ہائیکورٹ سے سنگین مقدمات میں سزایافتہ مجرمان کی رہائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ حالیہ فیصلے میں عدالت عالیہ نے تہرے قتل کے مجرم میسر حسین کو بری کر دیا، جسے ٹرائل کورٹ نے تین بار سزائے موت سنائی تھی۔

لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ میں شامل جسٹس شہرام سرور چوہدری اور جسٹس طارق ندیم نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے سزائے موت کے خلاف دائر اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ شواہد اور تفتیش میں خامیاں پائی گئیں جس کے باعث ملزم کو فائدہ دیا گیا۔

واضح رہے کہ 2018 میں میسر حسین کے خلاف تین افراد نیاز احمد، احمد نیاز، اور فیض کو قتل کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ٹرائل کورٹ نے 2021 میں جرم ثابت ہونے پر اسے تین بار سزائے موت سنائی تھی۔

عدالتی فیصلے نے پراسیکیوشن نظام کی کمزوریوں کو ایک بار پھر نمایاں کر دیا ہے، جس کے باعث سنگین جرائم میں ملوث ملزمان قانونی سقم کا فائدہ اٹھا کر بری ہو رہے ہیں۔

Similar Posts