اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت بجٹ اجلاس شروع ہوگیا، جس میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب بجٹ 26-2025 پیش کررہے ہیں۔
قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس 5 بجے طلب کیا گیا تھا تاہم اجلاس تقریباً آدھے گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا، وزیراعظم شہبازشریف بجٹ اجلاس میں پہنچ گئے، اس موقع پر قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے شور شرابہ کیا جارہا ہے۔
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سال کا بجٹ پیش کرنا اعزاز کی بات ہے، یہ بجٹ ایک نہایت اہم موقع پر پیش کیا جارہا ہے، بھارتی جار حیت کے مقابل سیاسی قیادت اور افواج نے جوانمردی کا ثبوت دیا، پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، دشمن کو موثر اور بھرپور جواب دیا، عالمی برادری میں پاکستان کا وقار بلند ہوا۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ ہماری توجہ معاشی استحکام اور ترقی کی جانب مرکوز ہے، عوام کی فلاح کو یقینی بنانا ہے، اصلاحات اور ترقی کا سفر کامیابی سے طے کیا ہے، ترجیح ایسی معیشت ہے، جو ہر طبقے کو سہولت دے۔
قبل ازیں، وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری دے دی تھی جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی منظوری دی گئی۔
ذرائع نے بتایا تھا کہ وفاقی بجٹ میں نان فائلرز کے لیے مزید سخت اقدامات کیے جانے کا امکان ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی کیش خریداری کی حوصلہ شکنی کے لیے اقدامات کیے جاسکتے ہیں جبکہ ہر قسم کی کیش خریداری پر بھی اضافی ٹیکس کی تجویز ہے۔