مودی سرکار 2014 سے عالمی سطح پر ریاستی دہشتگردی کا جال بُنتی آ رہی ہے، جو اب عالمی سطح پر میں بے نقاب ہو چکا ہے۔
برطانوی اخبار ”دی گارڈین“ کے مطابق امریکہ کے فریمانٹ گوردوارے نے ہندو امریکن فاؤنڈیشن کو مودی سرکار کا غیر ملکی ایجنٹ قرار دے دیا، فریمانٹ گوردوارے نے امریکی محکمہ انصاف سے ہندو امریکن فاؤنڈیشن کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا
دی گارڈین کے مطابق گوردوارے نے الزام عائد کیا کہ ہندو امریکن فاؤنڈیشن بھارتیہ جنتا پارٹی کے مفادات کو امریکہ میں فروغ دے رہی ہے۔ ہندو امریکن فاؤنڈیشن نے مودی سرکار کی بی جے پی پارٹی کے مؤقف کی مسلسل حمایت کی ہے۔
فریمانٹ گوردوارے نے مطالبہ کیا کہ ہندو امریکن فاؤنڈیشن کو غیر ملکی ایجنٹ کے طور پر رجسٹر کیا جائے۔
گوردوارے کا دعویٰ ہے کہ ہندو امریکن فاؤنڈیشن نے بھارتی حکام کو اپنے پروگرامز میں پلیٹ فارم فراہم کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مودی سرکار پہلے ہی سکھ کارکنان کے خلاف کینیڈا اور امریکہ میں کارروائیوں کے الزامات کی زد میں ہے۔
دوسری جانب ہندو امریکن فاؤنڈیشن نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فریمانٹ گوردوارے پر ہی الزام عائد کیا کہ یہ مہم خالصتان تحریک کے حامیوں کی جانب سے چلائی جا رہی ہے۔
ہردیپ سنگھ نجر کو قتل کرنے کے بعد بھارتی حکومت پر بیرون ملک سکھوں کے خلاف اقدامات کھل کر واضح ہو گئے ہیں۔
امریکہ نے بھی واضح کیا تھا کہ بھارتی ایجنٹ نے امریکی شہری اور سکھ کارکن، ”گرپتونت سنگھ پنوں“ کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ہندو امریکن فاؤنڈیشن نے مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سیاسی سرگرمیاں بڑھا دیں۔