پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نیا ریکارڈ قائم، 100 انڈیکس ایک لاکھ 18 ہزار تک پہنچ گیا

0 minutes, 0 seconds Read

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدھ کے روز مثبت رجحان دیکھنے میں آیا، جہاں بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 1,000 پوائنٹس کے قریب اضافے کے ساتھ 117,974.02 کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوا۔

کاروباری سیشن کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس 118,243.63 کی انٹرا ڈے بلند ترین سطح تک پہنچا، تاہم اختتام پر 972.93 پوائنٹس یا 0.83 فیصد اضافے کے ساتھ 117,974.02 پر بند ہوا۔

مارکیٹ میں آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کمرشل بینکس، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیز، او ایم سیز، پاور جنریشن اور ریفائنری کے شعبوں میں نمایاں خریداری دیکھی گئی۔ انڈیکس میں زیادہ وزن رکھنے والے اسٹاکس جیسے کہ پی آر ایل، این آر ایل، حبکو، پی ایس او، ماری، او جی ڈی سی، پی پی ایل، ایچ بی ایل، این بی پی اور یو بی ایل مثبت زون میں رہے۔

ماہرین کے مطابق مارکیٹ میں تیزی کی وجوہات میں کئی مثبت پیش رفت شامل ہیں۔

اسماعیل اقبال سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ریسرچ سعد حنیف نے بزنس ریکارڈر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے ہفتے توانائی کے شعبے میں گردشی قرضے کو کم کرنے میں پیش رفت کی خبریں آئیں، جبکہ حکومت قرضوں کی ری فنانسنگ پر غور کر رہی ہے، جس کا توانائی کے شعبے کے اسٹاکس پر مثبت اثر پڑا۔

مزید برآں، اس ہفتے آئی ایم ایف نے توسیعی فنڈ سہولت پروگرام کے تحت پاکستان کی پیش رفت کو سراہا۔ حنیف کے مطابق، ”مارکیٹ کو امید ہے کہ جلد اسٹاف لیول معاہدہ (SLA) طے پا جائے گا۔“

اس کے علاوہ، حکومت کی جانب سے 23 مارچ کو بجلی کے نرخوں میں متوقع کمی کے اعلان نے بھی سرمایہ کاروں کے جذبات کو تقویت دی ہے۔

عارف حبیب لمیٹڈ کی ہیڈ آف ریسرچ ثنا توفیق نے بتایا کہ رمضان کے پہلے ہفتے کے بعد سے مارکیٹ میں تجارتی حجم میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ خریداری کی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مثبت رجحان آئندہ دنوں میں بھی جاری رہنے کی توقع ہے۔

منگل کے روز بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی دیکھی گئی، جہاں کے ایس ای 100 انڈیکس 800 پوائنٹس سے زائد اضافے کے ساتھ 117,000 کی سطح عبور کر گیا تھا۔

عالمی سطح پر، بدھ کے روز ایشیائی اسٹاکس دباؤ میں رہے جبکہ سونے کی قیمتیں تاریخی سطح کے قریب برقرار رہیں۔ جاپان میں ین کی قدر میں معمولی کمی دیکھی گئی، جبکہ یورپ میں یورو پانچ ماہ کی بلند ترین سطح کے قریب رہا۔

سرمایہ کاروں کو مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال نے بھی محتاط رکھا، جہاں اسرائیلی فضائی حملوں میں غزہ میں 400 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، جس سے تقریباً دو ماہ کے امن کو شدید دھچکا لگا۔ اس کے علاوہ، روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے عارضی طور پر یوکرین کے توانائی انفراسٹرکچر پر حملے روکنے پر اتفاق کیا، لیکن مکمل 30 روزہ جنگ بندی سے گریز کیا، جس سے سرمایہ کاروں میں غیر یقینی کی کیفیت برقرار رہی۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدھ کے روز مجموعی تجارتی حجم بڑھ کر 544.20 ملین شیئرز تک پہنچ گیا، جو پچھلے کاروباری سیشن میں 449.48 ملین تھا۔ اسی طرح، حصص کی مجموعی مالیت بھی 29.18 ارب روپے سے بڑھ کر 32.31 ارب روپے ہوگئی۔

بدھ کے روز 449 کمپنیوں کے شیئرز کا کاروبار ہوا، جن میں 221 کے شیئرز کی قیمت میں اضافہ، 157 کے شیئرز کی قیمت میں کمی جبکہ 71 کمپنیوں کے شیئرز مستحکم رہے۔

تجارتی حجم کے لحاظ سے سب سے زیادہ کاروبار پاک انٹرنیشنل بلک (52.15 ملین شیئرز)، پاک الیکٹران (36.13 ملین شیئرز) اور ورلڈ کال ٹیلی کام (30.88 ملین شیئرز) میں دیکھنے میں آیا۔

Similar Posts