سندھ اسمبلی میں بجٹ پر بحث کا تیسرا روز، اپوزیشن کی سندھ حکومت پر کڑی تنقید

0 minutes, 0 seconds Read

سندھ اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے تیسرے روز شاعری، طنز و مزاح اور شور شرابے کا ملا جلا منظر دیکھنے میں آیا۔ حکومت اور اپوزیشن نے ایک دوسرے پر لفظی وار کیے، وزیر اعلیٰ نے شعر دوبارہ سننے کی فرمائش بھی کر دی۔

سندھ اسمبلی میں بجٹ پر بحث کے تیسرے روز کا آغاز اراکین اسمبلی نے حسب روایت شاعری سے کیا، تاہم پیپلز پارٹی کے رکن راجہ رزاق بلوچ کے ایک شعر پر ایوان میں ہنگامہ برپا ہوگیا۔ اپوزیشن نے احتجاج کیا تو وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے شعر دوبارہ سننے کی فرمائش کر ڈالی۔

قائم مقام اسپیکر انتھونی نوید کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے اراکین کے درمیان زبانی جھڑپیں بھی جاری رہیں۔ اپوزیشن نے بجٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا جبکہ حکومتی بینچوں سے سندھ حکومت کی کارکردگی کو سراہا گیا۔

پی پی رکن لیاقت اسکانی نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ”اندھوں کو کراچی میں ترقیاتی کام نظر نہیں آتے“، جس پر ایوان میں ایک بار پھر شور کی کیفیت پیدا ہوگئی۔ پی پی کے ہی ڈاکٹر بہادر ڈاہری نے وزیر اطلاعات شرجیل میمن پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایوان میں چیونگم چبا رہے ہیں، حالانکہ اس کی اجازت نہیں۔

اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ اب تک تین دنوں میں مجموعی طور پر 84 ارکان بجٹ پر اظہار خیال کر چکے ہیں۔ بحث جاری تھی کہ قائم مقام اسپیکر نے اجلاس جمعرات کی صبح 10 بجے تک ملتوی کر دیا۔

Similar Posts