بھارت میں مسلمانوں کی مقدس املاک کو نشانہ بنانے کی منظم مہم جاری ہے، مودی کی انتہا پسندانہ پالیسیوں نے بھارت میں مسلمانوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش کے علاقے شراوستی میں 65 سال پرانا تاریخی مدرسہ مسمار کر دیا گیا ہے۔
مودی سرکار نے وقف بل کے ذریعے پہلے بھی مسلمانوں کی مقدس املاک پر قبضہ کرنے کی راہ ہموار کی ہے۔
مودی کی انتہا پسند پالیسیوں اور سفارتی ناکامیوں پر امریکی جریدے نے سوال اٹھا دیے
مودی سرکار مدارس کی رجسٹریشن کے لیے شفاف نظام بنانے کی بجائے مذہبی مقامات کو گرا رہی ہے۔ مودی کی مسلم مخالف مہم بھارت میں اقلیتوں کے لیے سنگین خطرے کی علامت بن چکی ہے۔
مودی کا جنگی جنون، بھارت کی خلاف ورزیاں عالمی بحران کو جنم دینے لگیں
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق الہٰ آباد ہائیکورٹ نے یوپی حکام کو شراوستی میں مدارس کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہ کرنے کا حکم دیا۔