چیئرمین او آئی سی کا منصب 3 سال کے لیے ترکیہ کو مل گیا

0 minutes, 0 seconds Read

اسلامی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے دو روزہ اجلاس کے دوران ترکیہ کو تنظیم کی تین سالہ چیئرمین شپ سونپ دی گئی، جبکہ نئے چیئرمین ترک وزیر خارجہ حقان فدان نے افتتاحی خطاب میں ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی اور خطے میں امن کے لیے امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔

حقان فدان نے کہا کہ ہم دنیا کی ایک چوتھائی آبادی کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ اسرائیل اس وقت ایران پر حملہ آور ہے، جبکہ غزہ سے یمن اور لبنان تک جنگ کا سامنا ہے۔ ہمیں اسرائیلی جارحیت کو روکنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کا بنیادی سبب بن چکا ہے اور موجودہ بحران امت مسلمہ کے لیے ایک امتحان ہے۔ حقان فدان نے اجلاس کو ایران-اسرائیل کشیدگی پر غور کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ہمیں اختلافات بھلا کر متحد ہونا ہوگا۔

اجلاس میں ترک صدر رجب طیب اردوان بھی خطاب کریں گے جبکہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کی شرکت اور اہم رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔

پاکستان کی نمائندگی نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کر رہے ہیں، جو اجلاس میں پاکستان کا مؤقف پیش کریں گے۔

اجلاس کے اعلامیے میں او آئی سی کی جانب سے ایران اور غزہ پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ فوری طور پر ختم ہونی چاہیے اور مذاکرات کے ذریعے تنازعات کا پائیدار حل تلاش کیا جانا ضروری ہے۔

Similar Posts