ایران کی القدس فورس کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل اسماعیل قاآنی کی مبینہ شہادت سے متعلق افواہوں کے بعد ان کی عوامی سطح پر موجودگی کی ویڈیوز سامنے آ گئی ہیں۔ ایران کے اتحادی گروپوں سے وابستہ متعدد میڈیا اداروں، بشمول حوثی گروپ کے المنار ٹی وی، نے ایسی فوٹیج نشر کی ہے جس میں اسماعیل قاآنی کو تہران میں ریلی کے شرکاء کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے۔
اگر یہ ویڈیوز درست ثابت ہو جائیں تو وہ اسرائیلی حملے میں قاآنی کی شہادت سے متعلق پھیلائی گئی خبروں کو مسترد کر دیں گی۔
اکتوبر 2024 میں لبنان کے دارالحکومت بیروت میں اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد اطلاعات تھیں کہ جنرل اسماعیل قاآنی وہاں موجود تھے اور ایران سے ان کا رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔ یہ قیاس آرائیاں زور پکڑ گئی تھیں کہ وہ اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہو چکے ہیں۔
بعدازاں متعدد رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ اسماعیل قاآنی ایران پر ہونے والے ابتدائی حملوں میں شہید کردئے گئے ہیں۔
یہاں تک کہ ایرانی میڈیا نے بھی شہداء میں ان کی تصویر شامل کر لی تھی۔
خیال رہے کہ جنرل اسماعیل قاآنی کو 2020 میں القدس فورس کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا، جب سابق کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی بغداد میں ایک امریکی ڈرون حملے میں شہید ہو گئے تھے۔ القدس فورس، ایرانی پاسداران انقلاب کی بیرون ملک عسکری کارروائیوں کی نگران شاخ ہے۔
حالیہ ویڈیوز میں جنرل قاآنی کو تہران میں عوام کے درمیان موجود دیکھے جانے سے ان کی خیریت کی تصدیق ہو گئی ہے، جو مشرق وسطیٰ کی موجودہ کشیدگی کے تناظر میں ایک اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔