ایران نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں مزید 3 افراد کو پھانسی دے دی ہے، یہ کارروائی دونوں ملکوں کے درمیان جنگ بندی کے نفاذ کے ایک روز بعد عمل میں آئی ہے۔
عالمی خبر رساں اداروں نے ایرانی عدلیہ کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ پھانسی پانے والوں میں ادریس علی، آزاد شجاعی اور رسول احمد رسول شامل ہیں، جن پر ملک میں قتل کی کارروائیاں انجام دینے کے لیے سامان درآمد کرنے کی کوشش اور صہیونی حکومت کے حق میں تعاون کا الزام تھا۔
ایرانی عدلیہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ تینوں مجرموں کو ارومیہ شہر میں آج صبح پھانسی دے دی گئی، جو کہ ترکی کی سرحد کے قریب واقع ہے۔
ایران نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کے مجرم کو پھانسی دے دی
ایرانی میڈیا میزان نیوز ایجنسی کے مطابق ان افراد کے اسمگل کردہ ہتھیار ایک نامعلوم شخصیت کے قتل میں استعمال ہوئے، تاہم مقتول کے بارے میں تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
پھانسی سے قبل تینوں افراد کی تصاویر نیلے قیدی لباس میں ایرانی میڈیا نے شائع کیں۔
خیال رہے کہ ایران کی جانب سے اکثر ایسے افراد پر مقدمہ چلایا جاتا ہے جن پر موساد یا دیگر غیر ملکی انٹیلیجنس اداروں کے لیے جاسوسی کا شبہ ہو۔
شام میں سرعام پھانسی چڑھائے گئے صیہونی جاسوس کی چیزیں 60 سال بعد اسرائیل کو واپس مل گئیں
واضح رہے کہ ایران نے گزشتہ 12 دنوں کے دوران 700 سے زائد افراد کو اسرائیل سے روابط کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
یہ بات بدھ کے روز سرکاری میڈیا سے منسلک ذرائع نے اس وقت بتائی جب ایران اور اسرائیل کے درمیان دو ہفتے سے جاری جنگ کے بعد جنگ بندی نافذ ہوئی ہے۔