بھارت اور امریکہ کے تجارتی مذاکرات ڈیڈلاک کا شکار ہوگئے جس کے باعث مودی کی معاشی پالیسیاں ناکام ہوگئیں۔
ذرائع کے مطابق مودی سرکار کی غیر واضح پالیسیوں پر امریکہ کی جانب سے گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہوگیا ہے۔ مودی سرکار کا ”وشوگرو“ بیانیہ معاشی میدان میں ناکام ہوچکا ہے۔ ٹیرف سے خوفزدہ مودی نے اپنی پالیسی میں یوٹرن اختیار کرلیا ہے۔
مودی کی انتہا پسند پالیسیوں اور سفارتی ناکامیوں پر امریکی جریدے نے سوال اٹھا دیے
بھارتی حکومتی ذرائع کے مطابق آٹو، اسٹیل اور زرعی اشیاء پر محصولات کا تنازع شدت اختیار کرگیا ہے۔
بھارت نے دوہرا معیار دکھاتے ہوئے خود 68 فیصد درآمدی ٹیرف لیکن امریکا سے رعایت کا مطالبہ کردیا ہے۔
مودی سرکار نے اڈانی گروپ کو نوازنے کیلئے قومی سلامتی کے اصول بھلا دیے
وہیں صدر ٹرمپ کا پاکستان کی جانب جھکاؤ اور قربت پر بھارت میں کھلبلی مچ گئی ہے۔
بھارت امریکا کے ساتھ گہرے اسٹریٹجک تعلقات قائم کرنے پر خوفزدہ ہے۔
مودی سرکار نے تعلیم دشمنی کرتے ہوئے غریب بچوں کا مستقبل تاریک کر دیا
مودی نے باہمی رعایت نہ ملنے پر ٹرمپ کے ٹیرف عائد کرنے کی وارننگ جاری کی ہے۔