کیاذیابیطس کے مریض تربوز کھا سکتے ہیں؟ فوائد اور احتیاطی تدابیر

0 minutes, 0 seconds Read

شوگر کے مریضوں کو عموماً یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ میٹھے کھانوں سے پرہیز کریں، اور بہت سے پھلوں کو محدود مقدار میں کھائیں۔ تربوز، جو کہ ایک میٹھا اور رس دار پھل ہے، شوگر کے مریضوں کے لئے ایک متنازعہ پھل رہا ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ طبی ماہرین اس بارے میں کیا کہتے ہیں۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ تربوز میں تقریباً 92 فیصد پانی ہوتا ہے، جو کہ وزن کم کرنے اور جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے میں مددگار ہے۔

شوگر کے مریضوں کو کن خشک میوہ جات سے پرہیز کرنا چاہیے؟

اس کے علاوہ، تربوز میں کیلوریز کی مقدار بھی کم ہوتی ہے اور اس میں قدرتی فائبر بھی ہوتا ہے جو ہاضمے کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔

تاہم، تربوز کا ہائی گلیسیمک انڈیکس (GI) ہوتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہ خون میں گلوکوز اور انسولین کی سطح کو بڑھا سکتا ہے۔ اس لئے شوگر کے مریضوں کو تربوز کی بہت تھوڑی مقدار میں ہی کھانے کی اجازت دی جاتی ہے، خاص طور پر ٹائپ 1 اور ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں کو۔

ذیا بیطس اور امراض قلب کے مریض کن احتیاط کے ساتھ تمام روزے رکھ سکتے ہیں

ماہرین کے مطابق، ذیابیطس کے مریضوں کو پروٹین سے بھرپور کھانے کے بعد تربوز کھانے کی تجویز دی جاتی ہے۔ یہ طریقہ خون میں شوگر اور انسولین کی سطح کو متوازن رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

پروٹین سے بھرپور کھانے کے بعد تربوز کھانے سے نہ صرف ذیابیطس کو بہتر طریقے سے قابو پایا جا سکتا ہے بلکہ صحت پر مثبت اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں۔

زیادہ نمک کا استعمال ڈپریشن اور چڑچڑے پن کا باعث: نئی تحقیق میں انکشاف

اس لئے اگر آپ شوگر کے مریض ہیں، تو تربوز کو اپنی خوراک میں تھوڑی سی مقدار میں شامل کرنا فائدہ مند ہو سکتا ہے، لیکن اس کا اعتدال سے استعمال کرنا ضروری ہے۔

Similar Posts