امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے لیاری میں بغدادی کالونی کا دورہ کیا جہاں ایک رہائشی عمارت منہدم ہونے کے باعث قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا۔ موقع پر موجود میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے واقعے کو ”انتہائی افسوسناک اور قابلِ مذمت“ قرار دیا۔
منعم ظفر نے کہا کہ ”المیہ یہ ہے کہ 60 گز کی زمین پر 5 منزلہ عمارتیں کھڑی کر دی جاتی ہیں اور متعلقہ ادارے خاموش تماشائی بنے رہتے ہیں۔“ انہوں نے انکشاف کیا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں کراچی میں ایک لاکھ سے زائد عمارتیں تعمیر کی گئیں، جن میں سے بیشتر کو قانونی منظوری حاصل نہیں تھی۔
17 سال سے برسر اقتدار پیپلز پارٹی اورمتحدہ نے کراچی کو تباہ کردیا، منعم ظفر
امیرجماعت اسلامی کراچی نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ”ایس بی سی اے کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے، جہاں بغیر کسی قانونی جواز کے عمارتیں بننے دی جاتی ہیں۔ یہ ادارہ عمارتوں کی نگرانی اور خالی کرانے میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے۔“
منعم ظفر نے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت اس سانحے کا فوری نوٹس لے اور متاثرہ خاندانوں کو فوری ریلیف فراہم کرے۔ ”حکومت کی ذمہ داری ہے کہ متاثرہ افراد کو چھ ماہ کا کرایہ فراہم کرے اور ان کے لیے متبادل رہائش کا بندوبست کرے،“ انہوں نے کہا۔
جماعت اسلامی کا کے الیکٹرک کیخلاف کراچی کے 11 مقامات پر احتجاج
ان کا کہنا تھا کہ ”عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا حکمرانوں کا فرض ہے، لیکن بدقسمتی سے کراچی میں کوئی پلاننگ نہیں کی گئی۔ آج 70 گز کی زمین پر بھی کئی منزلہ عمارتیں بنائی جا رہی ہیں، جو مستقبل کے خطرات کو دعوت دے رہی ہیں۔“