غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ رواں ہفتے ہونے جا رہا ہے، صدر ٹرمپ کا اعلان

0 minutes, 0 seconds Read

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ رواں ہفتے غزہ میں جنگ بندی معاہدہ ہونے جا رہا ہے۔امریکی ریاست نیوجرسی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ حماس کے ساتھ اس ہفتے معاہدہ طے پانے کے امکانات روشن ہیں، اور ممکن ہے کہ کچھ یرغمالی بھی رہا ہو جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حماس سے بات چیت میں پیش رفت ہوئی ہے اور یہ ایک اچھا موقع ہے کہ فریقین جنگ بندی کی طرف بڑھیں۔

صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ امریکا نے حالیہ کارروائی میں ایران کی جوہری تنصیبات کو تباہ کر دیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایران سے مستقل نوعیت کے معاہدے کے لیے وہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے بات کریں گے۔

امریکی صدر نے ارب پتی کاروباری شخصیت ایلون مسک کی جانب سے تیسری سیاسی جماعت بنانے کے اعلان کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسی کسی جماعت کے قیام سے صرف سیاسی الجھن میں اضافہ ہوگا۔

مسجد اقصیٰ ہماری ’ریڈلائن‘ ہے، ہر قیمت پردفاع کریں گے: حماس

روس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ صدر ولادی میر پیوٹن سے حالیہ بات چیت مایوس کن رہی ہے اور اس سے کسی بریک تھرو کی امید نہیں بندھی۔

دوسری جانب قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے لیے ہونے والا مذاکراتی عمل تعطل کا شکار ہو گیا ہے۔

خبر ایجنسیوں کے مطابق فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وفد کے پاس حتمی معاہدے تک پہنچنے کے اختیارات موجود نہیں تھے، جس کی وجہ سے مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوئے۔ تاہم مذاکرات کے دوران اسرائیلی وفد نے حماس سے براہ راست بات چیت کی۔

اسی تناظر میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو امریکی صدر سے ملاقات کے لیے واشنگٹن روانہ ہو چکے ہیں، جہاں وہ آج وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔ روانگی سے قبل نیتن یاہو نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ غزہ جنگ اس وقت تک ختم نہیں ہوگی جب تک حماس کو مکمل طور پر شکست نہ دی جائے۔

Similar Posts