کراچی؛ لیاری بغدادی میں زمیں بوس عمارت کے قریبی عمارتیں بھی گرانے کا فیصلہ

0 minutes, 0 seconds Read

لیاری بغدادی میں زمیں بوس پانچ منزلہ عمارت کے قریبی عمارتیں بھی گرانےکے لیے ایس بی سی اے حکام بغدادی پہنچ گئے۔ 27 اموات میں 20 کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا ۔۔ عمارت گرتے وقت ہی ایک ماں نے تین ماہ کی بچی کو دور پھینکا اور خود موت کے منہ میں چلی گئیں۔ ایک رہائشی نے عین وقت پر عمارت چھوڑ دی ۔۔ خاندان کے ہمراہ باہر نکلا تو پانچ منٹ کے اندر ہی عمارت زمیں بوس ہوگئی۔

ایس بی سی اے کا عملہ مخدوش عمارت توڑنے پہنچ گیا، دوسری مخدوش عمارت کو چارجولائی کو سیل کردیا گیا تھا، مکینوں کو مزید سامان نکالنے کی اجازت مل گئی۔

ایس بی سی اے ٹیم کے انسپیکٹر نے متاثرہ عمارت کا معائنہ کیا جہاں صحافی نے سوال کیا کہ لیاری میں کتنی مخدوش عمارتیں ہیں؟ انسپیکٹر ذوالفقار شاہ نے جواب دیا کہ مخدوش عمارتوں کی تعداد کا ڈائریکٹر صاحب بتائیں گے، منہدم عمارت کے اطراف ایک عمارت گرانے کا حکم ہے، ابھی صرف ایک عمارت کو گرانے کا حکم ملا ہے، اندازہ نہیں سال میں کتنی ڈیمولیشن کی گئی ہیں۔

ادھر متاثرین کا کہنا تھا کہ عمارت کو گرانے سے پہلے ہمیں متبادل دیا جائے، 2 روز سے سڑکوں پر رات گزارنے پر مجبور ہیں، اگر 24 گھنٹے میں ہمیں متبادل نہ دیا گیا تو احتجاج کریں گے۔

متاثرین کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے کوئی متبادل جگہ فراہم نہیں کی، در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں، ہمارے آشیانے کو تباہ کیا جا رہا ہے، سندھ حکومت ہوش کے ناخن لے، پانچ منزلہ عمارت انیس سوچھیاسی میں تعمیر کی گئی تھی۔

Similar Posts