لیاری کا سانحہ؛ جمہ دیو جی کی دنیا ملبے تلے دفن، چھت کی تلاش میں دربدر

0 minutes, 0 seconds Read

لیاری بغدادی میں منہدم ہونے والی عمارت کے مکین جمہ دیو جی کے دو بیٹے، دو بہوئیں، ایک پوتا اور اہلیہ ملبے تلے دب کر جاں بحق ہو گئے۔ جمہ دیو جی اب متبادل چھت کی تلاش میں دربدر ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ زندگی اُجڑ گئی ہے، نہ جانے کہاں جاؤں اور کس سے التجا کروں۔

کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں زمین بوس ہونے والی پانچ منزلہ عمارت نے کئی زندگیاں نگل لیں۔ انہی میں سے ایک، جمہ دیو جی ہیں، جن کے دو بیٹے، دو بہوئیں، ایک پوتا اور اہلیہ حادثے میں جاں بحق ہو گئے۔

جمہ دیو جی اب چھت سے محروم اور کسمپرسی کی حالت میں حکومت کی طرف امید بھری نگاہوں سے دیکھ رہے ہیں۔ مٹی میں دفن اپنے پیاروں کو سپردِ خاک کرنے کے بعد جمہ دیو جی درد، تنہائی اور لاچاری کے عالم میں زندگی گزار رہے ہیں۔

کراچی میں سانحہ لیاری بغدادی کے بعد اطراف کی مخدوش عمارتوں کو گرانے کا عمل شروع

ان کا کہنا ہے کہ زندگی اجڑ گئی، میں کہاں جاؤں، کس سے التجا کروں؟ صرف اتنی خواہش ہے کہ باقی عمر کسی چھت کے نیچے گزار لوں۔ جمہ دیو جی کے رشتے داروں نے بتایا کہ وہ کچھ دن ان کے پاس رہیں گے، لیکن اس کے بعد ان کے لیے کوئی مستقل ٹھکانہ نہیں۔

ہندو کمیونٹی کی مہیشواری جماعت نے متاثرہ خاندانوں کے لیے دعائیہ تقریب منعقد کی، جبکہ مہشواری جماعت خانے کے صدر لکشمن مہیشواری نے شکایت کی کہ حکومت نے تاحال متاثرین کو کوئی متبادل جگہ یا امداد فراہم نہیں کی۔

سانحے کے بعد جہاں ایک طرف متاثرین اپنے پیاروں کی لاشیں دفن کر رہے ہیں، وہیں دوسری طرف چھت کی تلاش، انصاف کی امید اور زندگی کی جدوجہد ان کا نیا امتحان بن چکی ہے۔

Similar Posts