اداکارہ حمیرا اصغر علی کی گھرسے لاش برآمد ہونے کے واقعے نے نیا رخ اختیار کرلیا۔ سیشن کورٹ کراچی میں ایک شہری نے مقدمہ درج کرانے کیلئے درخواست دائر کر دی، جبکہ وزیراعظم پورٹل پر بھی واقعے کو قتل قرار دیتے ہوئے باقاعدہ شکایت جمع کرا دی گئی ہے۔
سیشن کورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ اداکارہ کی موت قدرتی نہیں بلکہ قتل کا نتیجہ ہے۔ عدالت نے فریقین کو 16 جولائی تک رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ پولیس نے واقعے کو تشویش ناک قرار دیا ہے۔
درخواست گزار کے مطابق ویڈیو فوٹیج سے شبہ ہوتا ہے کہ حمیرا اصغر کو قتل کیا گیا۔اداکارہ کے خاندان کی طرف سے قطع تعلق بھی معاملے کو مشکوک بناتا ہے۔درخواست میں اداکارہ کے خاندان کو مقدمے میں شامل تفتیش کرنے اور ایس ایس پی ساؤتھ و ایس ایچ او گزری کو فریق بنانے کی استدعا کی گئی ہے۔
اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش تقریباً 9 ماہ پرانی ہونے کا انکشاف، کیس معمہ بن گیا
وزیراعظم پورٹل پر شکایت
کراچی کی شہری ڈاکٹر سیدہ کائنات نے وزیراعظم پورٹل پر شکایت جمع کرائی ہے جس میں حمیرا اصغر کی موت کو منظم سازش اور قتل قرار دیا گیا ہے۔شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ حمیرا کو بااثر افراد سے تعلقات پر دباؤ کا سامنا تھا،حمیرا کو زبردستی شراب اور آئس پلائی گئی۔
شکایت کے مطابق اداکارہ کی موت کو 8 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور ان کے قریبی افراد سے رابطے خراب ہونے کی معلومات بھی دی گئی ہیں۔
اداکارہ حمیرا کے اہلخانہ نے لاش وصول کرلی، تدفین لاہور میں کرانے کا اعلان
پولیس کا کہنا ہے کہ شکایت میں شناخت یا ٹھوس ثبوت شامل نہیں۔آئی جی سندھ نے الزامات کی روشنی میں درخواست کو تفتیش کا حصہ بنانے اور تحقیقات شروع کرنے کی ہدایت دے دی ہے۔