بھارت کو ایک بار پھر منہ کی کھانی پڑی، پاکستانی ایڈیشنل فارن سیکریٹری نے تارے دکھا دیے

0 minutes, 0 seconds Read

آسیان ریجنل فورم (اے آر ایف) کے حالیہ اجلاس میں ایک بار پھر بھارت کو سفارتی محاذ پر اس وقت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب اس نے پاکستان کے خلاف گھسے پٹے الزامات دہرائے، تاہم پاکستانی وفد نے بروقت، مدلل اور سخت جواب دے کر بھارتی پراپیگنڈے کا پول کھول دیا۔

ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ عمران احمد صدیقی نے بھارتی وفد کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی طرف سے پیش کردہ کہانی آدھے سچ اور فلمی مظلومیت پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت خود دہشت گردی کی سرپرستی کرتا رہا ہے، جس کا زندہ ثبوت کلبھوشن یادیو ہے — ایک بھارتی نیوی افسر جو پاکستان میں ریاستی دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث پایا گیا۔

بلوچستان میں دہشت گردی: پاکستان بھارت سے کسی قسم کی دو طرفہ بات چیت یا ملاقات کا خواہاں نہیں، ترجمان دفتر خارجہ

عمران صدیقی نے اپنے حقِ جواب کا استعمال کرتے ہوئے بھارت کو آئینہ دکھایا اور کہا کہ بھارت کشمیر کو اقوام متحدہ میں خود مسئلہ قرار دے کر لے گیا تھا، مگر اب وہی بھارت کشمیر کو اپنا ”اٹوٹ انگ“ قرار دیتا ہے — یہ خود اس کے بیانیے کی کھلی نفی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے انڈس واٹر ٹریٹی کو معطل کرنے کی دھمکیاں کھلی غنڈہ گردی اور بین الاقوامی معاہدوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ پاکستان کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے اور اپنی خودمختاری کا دفاع کرنا خوب جانتا ہے۔

عمران صدیقی نے بھارتی ریاست میں پنپنے والی ہندو انتہاپسندی اور آر ایس ایس کی نظریاتی شدت پسندی کو خطے کے امن کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم ایک مذہبی انتہا پسند ہاتھی کو مزید نظر انداز نہیں کر سکتے۔

اجیت دوول کا بیان بھارتی عوام کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے، ترجمان دفتر خارجہ

انہوں نے کہا کہ بھارت کو حقیقت پسندی کی طرف واپس آنا ہوگا، ورنہ اس کے جھوٹ اور دھمکیوں کا پردہ بار بار دنیا کے سامنے چاک ہوتا رہے گا۔

اس سے قبل شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) اور برکس (BRICS) اجلاسوں میں بھی بھارت کو پاکستانی مؤقف کے سامنے پسپائی اختیار کرنی پڑی تھی، اور اب آسیان ریجنل فورم میں بھی اسے اسی طرح منہ کی کھانی پڑی۔

بھارت نے 3 بڑی اسٹریٹجک غلطیاں کیں، یکطرفہ اقدامات کی کوئی حیثیت نہیں، جنرل (ر) زبیر محمود حیات

سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان کی اصولی اور دوٹوک سفارت کاری بھارت کی جارحانہ حکمتِ عملی کے مقابلے میں مسلسل کامیاب ہو رہی ہے، جس سے عالمی برادری میں بھارت کی ساکھ کو دھچکا پہنچ رہا ہے۔

Similar Posts