پشاور ہائی کورٹ میں ایک اہم آئینی معاملے پر پیش رفت ہوئی ہے، جہاں شہید سیکیورٹی اہلکاروں کے لیے میڈیا میں ”ہلاک“ کا لفظ استعمال کرنے پر سوال اٹھایا گیا تھا۔ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے عدالت میں اپنا باقاعدہ جواب جمع کراتے ہوئے واضح طور پر ہدایت جاری کی ہے کہ میڈیا آئندہ شہداء کے لیے ”ہلاک“ کی بجائے ”شہید“ کا لفظ استعمال کرے۔
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب پشاور ہائی کورٹ میں وکیل حمدان ایڈووکیٹ نے ایک درخواست دائر کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جو وطن کے دفاع میں جان کا نذرانہ دیتے ہیں، ان کے لیے میڈیا میں ”شہید“ کا لفظ استعمال کیا جانا چاہیے۔
پیمرا نے اپنے جواب میں مؤقف اپنایا کہ اس نے پہلے ہی ایک اعلامیہ جاری کر کے تمام ٹی وی چینلز اور میڈیا اداروں کو ”ہلاک“ کی جگہ ”شہید“ کا لفظ استعمال کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے، اور آئندہ بھی اس پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے گا۔
عدالت نے پیمرا کے اس جواب کو ریکارڈ کا حصہ بناتے ہوئے آئندہ سماعت کے لیے درخواست پر مزید دلائل طلب کر لیے ہیں۔
قانونی و عوامی حلقوں کی جانب سے اس فیصلے کو سراہا جا رہا ہے، اور اسے شہداء کے احترام اور قومی جذبے کی عکاسی قرار دیا جا رہا ہے۔