اسرائیل کی غزہ میں جاری بمباری میں مزید 65 فلسطینی شہید

0 minutes, 0 seconds Read

اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری بمباری اور وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں مزید 65 فلسطینی شہید ہو گئے، ،180سےزائد زخمی ہوگئے۔ شہید ہونے والوں میں وہ 30 افراد بھی شامل ہیں جو امداد کے انتظار میں زندگی کی آخری سانسیں لے رہے تھے۔

اقوام متحدہ نے غزہ کو ”بچوں اور بھوکے فلسطینیوں کا قبرستان“ قرار دے دیا ہے۔ فلسطینی حکام کا کہنا تھا کہ غزہ میں 6 لاکھ 50 ہزار بچے قحط کے خطرے سے دوچار ہیں۔

غزہ کے علاقے دیر البلح میں ایک ہی خاندان کے تین افراد اسرائیلی حملے میں شہید ہو گئے، جب کہ مختلف علاقوں میں امدادی مراکز اور پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا گیا۔

غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری جاری، مزید 105 فلسطینی شہید، حماس کے جوابی حملے میں ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں تباہ

شمالی غزہ میں نئی یہودی بستیوں کا قیام، اسرائیل اب کیا کرنے جا رہا ہے؟

رپورٹس میں مزید بتایا گیا کہ اب تک شہدا کی مجموعی تعداد 57 ہزار 762 ہوگئی، جب کہ 1لاکھ 37 ہزار سے زائدافراد زخمی ہو چکے ہیں ۔

علاوہ ازیں اقوام متحدہ کا کہنا کہ اسرائیلی فورسز حالیہ دنوں میں کئی بار امداد کے منتظر فلسطینیوں کو بھی نشانہ بنا چکی ہے۔

گزشتہ چھ ہفتوں میں اسی طرح کی تقریباً 800 ہلاکتیں ہوئیں، غزہ میں بھوک کا بحران غیر معمولی سطح پر پہنچ چکا، صورتحال مزید بدتر ہو رہی ہے، ہر3 میں سے ایک شخص بغیر کچھ کھائے دن گزارتا ہے۔

Similar Posts