برطانیہ کا طلبہ اور ورک ویزا ہولڈرز کیلئے ویزا سسٹم میں بڑی تبدیلی کا اعلان

0 minutes, 2 seconds Read

برطانوی حکومت نے پاکستان سے برطانیہ جانے والے طلبہ اور ورک ویزا ہولڈرز کے لیے ویزا نظام میں بڑی تبدیلی کا اعلان کرتے ہوئے آج سے پاسپورٹ میں ویزا اسٹیکر کی شرط ختم کر دی ہے۔ اب زیادہ تر اسٹوڈنٹس اور ورک ویزا درخواست دہندگان کو فزیکل ویزا کے بجائے ”ای ویزا“ جاری کیا جائے گا، جو برطانیہ میں ان کے امیگریشن اسٹیٹس کا آن لائن ریکارڈ ہوگا۔

ای ویزا برطانوی امیگریشن نظام کو زیادہ محفوظ، تیز تر اور ڈیجیٹل بنانے کے منصوبے کا حصہ ہے، جس کا مقصد ویزا پراسیس کو سادہ بنانا ہے۔ اس نئے نظام کے تحت ویزا ہولڈرز اپنا یو کے وی آئی (UKVI) آن لائن اکاؤنٹ بنا کر اپنی امیگریشن حیثیت اور شرائط کو باآسانی دیکھ اور شیئر کر سکیں گے۔

پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر جین میریئٹ نے اس تبدیلی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ تبدیلی طلبہ اور ملازمت کے متلاشی افراد کے لیے برطانوی ویزا سسٹم کو مزید سادہ بنا دے گی۔ اب انہیں ویزا اسٹیکر کے لیے پاسپورٹ جمع کرانے کی ضرورت نہیں، جس سے وقت کی بچت ہوگی۔‘

ای ویزا صرف ویزا ہولڈر کی حیثیت کو ڈیجیٹل طریقے سے ظاہر کرتا ہے اور اس سے امیگریشن اسٹیٹس یا انٹری شرائط میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

ای ویزا کا اطلاق ابتدائی طور پر درج ذیل ویزا اقسام پر ہوگا:

  • طالب علم ویزے (بشمول 11 ماہ کا قلیل مدتی اسٹڈی ویزا)
  • گلوبل بزنس موبلٹی روٹس (سینئر/اسپیشلسٹ ورکر، گریجویٹ ٹرینی، یو کے ایکسپنشن ورکر، سروس سپلائر، سیکنڈمنٹ ورکر)
  • گلوبل ٹیلنٹ
  • بین الاقوامی کھلاڑی
  • اسکلڈ ورکرز (بشمول ہیلتھ اینڈ کیئر)
  • عارضی ملازمتیں (چیریٹی ورکر، کریئیٹو ورکر، گورنمنٹ اتھارائزڈ ایکسچینج، انٹرنیشنل ایگریمنٹ، مذہبی ورکرز)
  • یوتھ موبیلٹی اسکیم

ای ویزا ہولڈرز اپنا سفری دستاویز (جیسے کہ پاسپورٹ) اپنے UKVI اکاؤنٹ سے منسلک کر سکتے ہیں تاکہ بین الاقوامی سفر میں آسانی ہو۔ اس کے علاوہ وہ ”ویو اینڈ پروو“ سروس کے ذریعے اپنا ویزا اسٹیٹس آجر، مکان مالک یا دیگر اداروں کو بھی دکھا سکتے ہیں۔

تاہم، عمومی وزیٹر ویزا یا ایسے افراد جو کسی مین ایپلیکنٹ کے زیرِ کفالت ویزے کے لیے درخواست دے رہے ہیں، ان کے لیے فزیکل ویزا اسٹیکر اب بھی ضروری ہوگا۔

برطانوی حکومت نے اس نظام کو بتدریج تمام ویزا اقسام تک وسعت دینے کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ تمام درخواست گزاروں کے لیے ویزا سسٹم کو جدید، محفوظ اور تیز تر بنایا جا سکے۔

Similar Posts