برطانیہ نے روس کے 20 جاسوس، ہیکرز پر پابندیاں لگا دیں

0 minutes, 0 seconds Read

برطانیہ نے روس کے خلاف ایک بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے روس کی انٹیلیجنس ایجنسی ’گرو‘ کے تین یونٹس اور 20 افسران پر پابندیاں عائد کر دی ہیں، جن پر یورپ کو غیر مستحکم کرنے اور برطانوی مفادات کو نشانہ بنانے کے الزامات ہیں۔

الجزیرہ کے مطابق برطانوی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ یہ پابندیاں ”بد نیتی پر مبنی سائبر سرگرمی کی مستقل مہم“ کے جواب میں عائد کی گئی ہیں، جس کا مقصد یورپی استحکام، یوکرین کی خودمختاری اور برطانوی سکیورٹی کو متاثر کرنا ہے۔

برطانیہ کا کہنا ہے کہ منظور شدہ افراد میں وہ روسی انٹیلیجنس افسران بھی شامل ہیں جو 2022 میں یوکرین کے شہر ماریوپول کے تھیٹر پر حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے، جس میں سینکڑوں شہری اس وقت جاں بحق ہوئے جب وہ عمارت میں پناہ لیے ہوئے تھے۔

ان افراد میں وہ عناصر بھی شامل ہیں جن پر 2018 میں برطانیہ میں سابق روسی جاسوس سرگئی اسکرپل اور ان کی بیٹی یولیا پر ’نوویچوک‘ نامی اعصابی ایجنٹ سے حملہ کرنے کا الزام ہے، جس نے عالمی سطح پر سخت ردعمل کو جنم دیا تھا۔

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے اپنے بیان میں کہا کے جاسوس ایک مسلسل مہم کے ذریعے یورپ کو غیر مستحکم کر رہے ہیں، یوکرین کی خودمختاری کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور برطانوی شہریوں کی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔“

برطانوی حکومت کے مطابق روس نے برطانیہ کے میڈیا اداروں، ٹیلی کام کمپنیوں، سیاسی و جمہوری اداروں اور توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو بھی اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔

برطانوی حکام کا الزام ہے کہ ماسکو مسلسل روایتی جاسوسی، تخریب کاری، سائبر حملوں اور سیاسی مداخلت کے ذریعے مغرب کے اندر بدنظمی پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

نیٹو اور یورپی یونین کی جانب سے مبینہ روسی سائبر اور ہائبرڈ حملوں کی مذمت کی گئی ہے۔

Similar Posts