امریکی صدر نے دوبارہ برکس ممالک پر 10 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دیدی

0 minutes, 0 seconds Read

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کے روز ایک بار پھر ترقی پذیر ممالک کے گروپ برکس BRICS کی درآمدات پر 10 فیصد ٹیرف لگانے کی دھمکی دی اور کہا کہ اگر یہ گروپ حقیقی معنوں میں تشکیل پایا تو یہ بہت جلد ختم ہو جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے برکس سے جڑے ہر ملک پر دس فیصد ٹیرف عائد کرنے کی بات کی لیکن کوئی ملک سامنے نہیں آیا۔ وہ ٹیرف نہیں لگوانا چاہتے۔

صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ وہ ڈالر کی عالمی سطح پر بطور ریزرو کرنسی حیثیت کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہیں اور انہوں نے امریکہ میں مرکزی بینک کی ڈیجیٹل کرنسی کے قیام کی سخت مخالفت کا اعادہ کیا۔

رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے 6 جولائی کو برکس گروپ کی مبینہ ”امریکہ مخالف پالیسیوں“ کے ساتھ ہم آہنگی رکھنے والے ممالک پر 10 فیصد ٹیرف نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

برازیل: برکس سربراہی اجلاس میں بھارت کو ایک اور سفارتی دھچکا

جبکہ جی 7 اور جی 20 جیسے عالمی فورمز اندرونی اختلافات اور امریکی صدر کی امریکہ فرسٹ پالیسی سے متاثر ہو رہے ہیں، برکس گروپ خود کو کثیرالطرفہ سفارت کاری کے پلیٹ فارم کے طور پر پیش کر رہا ہے۔

ٹرمپ نے اس دھمکی کے بعد کئی بار بغیر کسی ثبوت کے دعویٰ کیا کہ برکس گروپ امریکہ اور عالمی سطح پر ڈالر کی ریزرو کرنسی کی حیثیت کو نقصان پہنچانے کے لیے قائم کیا گیا ہے۔

’برکس‘ کی امریکا مخالف پالیسی پر عمل کرنے والے ممالک پر 10 فیصد اضافی ٹیکس لگائیں گے، ٹرمپ

برکس کے کئی رہنماؤں نے ان دعوؤں کو مسترد کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ گروپ امریکہ مخالف نہیں ہے۔

Similar Posts