کراچی میں رواں سال میں موٹر سائیکل چوری اور چھیننے کی کتنی وارداتیں ہوئیں؟

0 minutes, 0 seconds Read

کراچی میں موٹرسائیکل چوری اور چھینا جھپٹی عروج پر، رواں سال 26 ہزار سے زائد وارداتیں صرف 1900 موٹرسائیکلیں برآمد ہو سکیں، اے وی ایل سی نے رپورٹ جاری کردی۔

شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم کی صورتحال بدستور سنگین ہوتی جا رہی ہے، خاص طور پر موٹرسائیکل چوری اور چھینا جھپٹی کی وارداتوں میں خوفناک اضافہ سامنے آیا ہے۔ اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل (اے وی ایل سی) کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق رواں سال کے دوران اب تک 26,126 موٹرسائیکلیں چوری یا اسلحے کے زور پر چھینی جا چکی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے تمام تر کوششوں کے باوجود صرف 1900 موٹرسائیکلیں ہی برآمد کی جا سکی ہیں، جو کہ کل وارداتوں کا ایک معمولی حصہ ہے۔

ذرائع سی پی ایل سی کے مطابق اینٹی وہیکل کارلفٹنگ سیل کے بلند وبانگ دعوے ایک طرف اورزمینی حقائق دوسری طرف ہیں ریکارڈ ہوا ہے،رواں سال جنوری میں 640 موٹرسائیکلیں چھینی گئیں۔

فروری میں 580 موٹرسائیکلیں اسلحے کے زور پر چھینی گئیں جبکہ 3393 موٹرسائیکلیں چوری ہوئیں۔
مارچ میں 594 وارداتیں چھینا جھپٹی کی تھیں اور 3805 موٹرسائیکلیں چوری ہوئیں۔ اپریل میں 580 موٹرسائیکلیں چھینی گئیں اور 3347 چوری کی گئیں۔

اے وی سی ایل سی ریکارڈ کے مطابق مئی میں سب سے زیادہ 717 موٹرسائیکلیں چھینی گئیں جبکہ 3373 چوری ہوئیں جون میں 621 وارداتیں اسلحے کے زور پر کی گئیں اور 3378 موٹرسائیکلیں لفٹرز لے اڑے۔

جولائی (رواں ماہ) میں اب تک 225 وارداتیں رپورٹ ہو چکی ہیں، جن میں موٹرسائیکلیں اسلحے کے زور پر چھینی گئیں، جبکہ 1450 موٹرسائیکلیں چوری کی گئیں۔

Similar Posts