بھارت میں 10 سال سے رہنے والی ’نیہا‘ بنگلہ دیش کا ’عبدُل‘ نکلا

0 minutes, 0 seconds Read

بھارت میں جعلسازی، غیر قانونی داخلے اور جعلی شناخت کے ذریعے شہری بننے کا ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ پولیس نے بھوپال کے علاقے بدھووارہ میں ایک خاتون کو گرفتار کیا ہے جو دس سال سے ”نیہا“ کے نام سے وہاں مقیم تھی۔ لیکن حیران کن انکشاف تب ہوا کہ جب پتا چلا کہ نیہا دراصل ایک مرد ہے، جو بنگلہ دیشی شہری ہے اور اصل نام عبد الکلام ہے!

عبد الکلام صرف دس سال کی عمر میں غیر قانونی طریقے سے بھارت داخل ہوا اور دو دہائیوں تک ممبئی میں رہا۔ پھر وہ بھوپال آ کر مقامی خواجہ سرا برادری میں نیہا بن کر گھل مل گیا۔ مقامی افراد کے مطابق ”نیہا“ ناچ گانے، رسومات اور کمیونٹی کی تقریبات میں بھی بھرپور حصہ لیتی تھی — کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ یہ سب ایک نقلی شناخت کے پیچھے چھپا ہوا ہے۔

پولیس تحقیقات کے مطابق عبد الکلام نے آدھار کارڈ، راشن کارڈ، اور یہاں تک کہ پاسپورٹ بھی جعلی دستاویزات کے ذریعے حاصل کیا، اور ایک مرتبہ بھارت سے باہر سفر بھی کیا۔ اب اس کے میڈیکل ٹیسٹ کروائے جا رہے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ وہ واقعی خواجہ سرا ہے یا صرف شناخت چھپانے کا ڈرامہ۔

پولیس کا کہنا ہے کہ وہ مہاراشٹرا میں بھی خواجہ سرا برادری کے ساتھ منسلک رہا، جس سے شبہ بڑھ گیا ہے کہ یہ صرف انفرادی کیس نہیں بلکہ ایک منظم گروہ کی کارستانی ہو سکتی ہے۔

دو مقامی نوجوانوں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جنہوں نے عبد الکلام کو جعلی دستاویزات بنانے میں مدد دی۔ پولیس موبائل فون ڈیٹا، چیٹ میسجز اور کال ریکارڈنگز کی مدد سے اس نیٹ ورک کے مزید سرے جوڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔

ایڈیشنل ڈی سی پی شالنی دکشت کے مطابق، ’عبد الکلام گزشتہ 8، 10 سال سے بھوپال میں جعلی شناخت کے ساتھ رہ رہا تھا۔ ہمیں ایک خفیہ اطلاع ملی، جس کے بعد اس کی مکمل جانچ کی گئی۔ وہ بنگلہ دیش بھی آتا جاتا رہا ہے۔ اب اس کو ڈی پورٹ کرنے کے لیے عمل شروع کر دیا گیا ہے۔‘

اس کیس نے نہ صرف مقامی پولیس بلکہ مرکزی سیکیورٹی اداروں کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے، کیونکہ یہ واقعہ بھارت کی نیشنل سیکیورٹی سنبھالنے والوں کی نااہلی پر سوال بن کر ابھرا ہے۔

Similar Posts