صحرا کی خاموش وسعتوں میں پھیلے ہوئے یہ رنگ برنگے دائرے آخر کیا ہیں؟ خلا سے کھینچی گئی یہ حیران کن تصویر دیکھنے والوں کو ایک لمحے کے لیے ٹھہر جانے پر مجبور کر دیتی ہے۔ نہ یہ فن پارے ہیں، نہ کسی عجیب و غریب ثقافت کی باقیات… لیکن ان کی حقیقت وہ ہے جس پر شاید آپ کو یقین نہ آئے۔
یہ تصویر سیٹلائٹ ریڈار ٹیکنالوجی کی مدد سے تین مختلف مہینوں، اکتوبر 2024 ، جنوری 2025 اور مئی 2025 تین ماہ کی معلومات کو یکجا کرکے بنائی گئی ہے، تاکہ وقت کے ساتھ زمین کے استعمال میں آنے والی تبدیلیوں کو واضح طور پر دکھایا جا سکے۔
مکہ مکرمہ میں ہریالی مستقل ہونے لگی، قرب قیامت کی نشانی؟
یہ رنگین اور نفیس دائرے دراصل سینٹرل۔پیوٹ ایریگیشن یعنی مرکزی گھومنے والے چھڑکاؤ کے ذریعے کاشت کیے گئے کھیت ہیں، جو شہر تُبرجل کے قریب واقع ہیں۔ ہر دائرے کا قطر تقریباً ایک کلومیٹر ہے، اور بیچ میں موجود کنواں زیر زمین آبی ذخائر سے پانی کھینچتا ہے۔ ایک طویل بازو والا اسپرنکلر اس کنویں کے گرد گھومتا ہے اور زمین کو یکساں طور پر سیراب کرتا ہے، جس سے یہ گول شکل بنتی ہے۔
ریڈار ٹیکنالوجی کی بدولت موسمی حالات یا روشنی کی کمی سیٹلائٹ کی تصویر کشی پر اثر انداز نہیں ہوتی، جو زرعی سرگرمیوں کی ہر موسم میں مانیٹرنگ کو ممکن بناتی ہے۔ ان رنگین دائرہ دار تصویروں سے نہ صرف فصلوں کی موجودگی بلکہ ان کی نشوونما، پانی دینے کے انداز اور موسمی تبدیلیاں بھی ظاہر ہوتی ہیں۔
سعودی عرب میں نامناسب لباس کا فیشن شو سوشل میڈیا صارفین کی شدید تنقید
اس علاقے میں گندم، الفالفہ (ایک چارہ دار گھاس)، اور مختلف سبزیاں اگائی جاتی ہیں، جو کہ انتہائی کم بارش والے اس ماحول میں کسی معجزے سے کم نہیں۔ تاہم ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ جن زیرزمین آبی ذخائر پر ان کھیتوں کا انحصار ہے، وہ قدرتی طور پر دوبارہ نہیں بھر رہے، جو اس پورے نظام کے پائیدار مستقبل پر سوالیہ نشان کھڑا کرتا ہے۔
تصویر میں دکھائی دینے والے سیاہ، سفید یا سرمئی علاقے بنجر زمین یا غیر کاشت شدہ میدانوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔ ایک سفید دھبے کی شکل میں جو شہری علاقہ نمایاں ہے، وہ تُبرجل کا شہر ہے، جو اس خطے میں زرعی سرگرمیوں کا مرکز ہے اور ارد گرد کے دیہاتی علاقوں کی غذائی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔
ماہرین آثارِ قدیمہ کی سعودیہ میں نئی اور انوکھی دریافت
یہ تصویریں، جو پہلی نظر میں کسی خلائی فلم کا منظر لگتی تھیں، دراصل انسان کی اختراعی صلاحیت، جدید سیٹلائٹ ٹیکنالوجی اور پانی کی دانشمندانہ حکمتِ عملی کا ایسا امتزاج ہے جو بے جان ریگستان کو زرخیز کھیتوں میں تبدیل کر رہا ہے۔