تیس جولائی 2025 کی رات روس کے دور افتادہ علاقے کماچتکا کے مشرقی ساحل کے قریب اچانک زمین زور سے لرزنے لگی۔ ریکٹر اسکیل پر شدت تھی 8.8، یعنی دنیا کے گزشتہ دس سالوں میں آنے والے طاقتور ترین زلزلوں میں سے ایک۔ سچ تو یہ ہے کہ یہ جدید ریکارڈز میں چھٹا بڑا زلزلہ تھا۔
لیکن سوال یہ ہے کہ آخر زمین کو ایسی زور دار جھٹکے کیوں لگے؟ آئیے سمجھتے ہیں۔
زمین کے نیچے ہو کیا رہا ہے؟
یہ سب شروع ہوا کرل-کماچتکا خندق کے نیچے، جہاں دو بڑی زمینی پلیٹیں (زمین کے نیچے موجود پتھریلے بلاکس) آمنے سامنے ہیں۔
ایک ہے پیسیفک پلیٹ، اور دوسری ہے اوخوٹسک پلیٹ، جسے کچھ ماہرین نارتھ امریکن پلیٹ کا حصہ بھی مانتے ہیں۔

اب ہوا یہ کہ ہر سال تقریباً 77 ملی میٹر کی رفتار سے پیسیفک پلیٹ، دوسری پلیٹ کے نیچے دھکیلی جا رہی ہے۔ یہ عمل کہلاتا ہے ”سبڈکشن“ یعنی پلیٹ کا دوسرے کے نیچے دبنا۔ جیسے کوئی لکڑی کی تختی دوسرے کے نیچے کھسک جائے۔
اس دباؤ سے نیچے توانائی جمع ہوتی ہے، اور جب یہ توانائی ایک دم نکلتی ہے تو زبردست زلزلہ آتا ہے، جسے کہتے ہیں ”میگا تھرسٹ“ زلزلہ۔ اور اگر ایسا سمندر کی تہہ میں ہو تو اوپر اٹھنے والی پلیٹ پانی کو دھکیل دیتی ہے، جس سے لہریں پیدا ہوتی ہیں اور سونامی میں تبدیل ہوجاتی ہیں۔
اس بار جو زلزلہ آیا وہ زمین کے نیچے صرف 19 سے 21 کلومیٹر گہرائی پر تھا، اور اس کا اثر 390 کلومیٹر لمبائی اور 140 کلومیٹر چوڑائی میں پھیلا، یعنی ایک بہت بڑا علاقہ لرز اٹھا۔
یہ سب اچانک نہیں ہوا تھا!
دلچسپ بات یہ ہے کہ 20 جولائی کو اس بڑے زلزلے سے چند دن پہلے ہی 7.4 شدت کا ایک جھٹکا (فورشاک) آیا تھا۔ جیسے زمین خبردار کر رہی ہو: ”کچھ بڑا ہونے والا ہے!“
یہ نیا زلزلہ 1952 کے تاریخی 9.0 شدت والے کماچتکا زلزلے کے بالکل قریب پیش آیا، جس نے اس وقت بھی تباہی مچائی تھی۔
سونامی! پانی کی دیواریں!
زلزلے کے فوراً بعد، روس، جاپان، الاسکا، گوام، ہوائی اور دیگر پیسیفک جزائر کے لیے سونامی کی وارننگز جاری ہو گئیں۔
روس کے کئی ساحلی علاقوں میں 3 سے 4 میٹر بلند لہریں دیکھنے میں آئیں۔ لوگ گھبرا کر پہاڑی علاقوں کی طرف بھاگے، خاص طور پر سیویرو-کورلسک جیسے ساحلی قصبوں میں۔
جاپان نے بھی خبردار کیا کہ ساحل سے 3 میٹر تک اونچی لہریں ٹکرا سکتی ہیں اور ٹکرائیں بھی۔ امریکا کے مغربی ساحل کو بھی چوکنا رہنے کا کہا گیا، اگرچہ وہاں اتنا شدید خطرہ نہیں تھا۔
خطہ محفوظ ہے؟
یہ زلزلہ ”پیسیفک رنگ آف فائر“ پر رہنے والوں کیلئے ایک وارننگ ہے۔ ”پیسیفک رنگ آف فائر“ زمین کا وہ حصہ ہے جو سب سے زیادہ زلزلوں اور آتش فشانی سرگرمیوں کے لیے بدنام ہے۔
جہاں پلیٹیں آپس میں ٹکرا رہی ہوں، وہاں زلزلے اور سونامی معمول کی بات بن جاتی ہے۔ لیکن اگر بروقت خبردار کر دیا جائے، تو بڑے سانحے سے بچا جا سکتا ہے۔

سبق؟
زمین خاموش نہیں ہے۔ نیچے حرکت جاری ہے، بس ہمیں سنتے رہنے اور تیار رہنے کی ضرورت ہے۔
ہماری زندگی کا نظام زمین کی سانسوں سے جڑا ہے، اور جب وہ گہری سانس لیتی ہے، تو سب کچھ ہل جاتا ہے۔