امریکا اور روس جنگ کے دہانے پر؟ ٹرمپ کا ایٹمی آبدوز روس کے قریب تعینات کرنے کا حکم

0 minutes, 0 seconds Read

امریکا اور روس کے درمیان کشیدگی خطرناک حد تک بڑھنے لگی، ٹرمپ نے دو ایٹمی آبدوز بھیجنے کا حکم دے دیا، ٹرمپ نے کہا میں نے دو ایٹمی آبدوز ’مخصوص علاقوں‘ میں بھیجنے کا حکم دیا ہے دمتری میڈویڈوف نے آگ لگانے والا بیان دیا، ہوسکتا ہے یہ بے وقوفانہ جملے صرف بیانات ہی نہ ہوں۔

ٹرمپ نے ”ٹروتھ سوشل“ پر ایک بیان میں کہا ”روس کے سابق صدر دمتری میڈویڈوف، جو اب روسی فیڈریشن کی سکیورٹی کونسل کے ڈپٹی چیئرمین ہیں، کے انتہائی اشتعال انگیز بیانات کی بنیاد پر، میں نے حکم دیا ہے کہ دو جوہری آبدوزیں متعلقہ علاقوں میں تعینات کی جائیں، اگر یہ احمقانہ اور اشتعال انگیز بیانات محض الفاظ سے بڑھ کر کچھ نکلیں۔ الفاظ بہت اہم ہوتے ہیں، اور اکثر غیر ارادی نتائج کا سبب بن سکتے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ یہ ان میں سے ایک مثال نہیں ہوگی۔“

امریکی صدر نےدیمتری میڈویڈوف کو ”ناکام سابق صدر“ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ وہ ”خطرناک حدود“ میں داخل ہو رہے ہیں۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا اور روس کے درمیان کاروباری تعلقات نہ ہونے کے برابر ہیں اور بہتر یہی ہے کہ ایسا ہی رہے۔

دوسری جانب دیمتری میڈویڈوف نے اپنے پیغام میں امریکی ردعمل کو ”بے چینی کی علامت“ قرار دیا۔

انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا، ”اگر میرے چند الفاظ ہی امریکا کے صدر کو اس قدر مضطرب کر سکتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ روس مکمل طور پر درست ہے۔“

واضح رہے کہ روس کے سابق صدر دیمتری میڈویڈوف نے گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مخاطب کرکے کہا تھا کہ ”ٹرمپ یاد رکھیں کہ ماسکو کے پاس سوویت دور کے جوہری حملوں کی صلاحیت رکھنے والے ہتھیار ہیں جو آخری حربہ ہوگا۔“

میڈویڈوف نے کہا تھا کہ ٹرمپ کے بیانات ظاہر کرتے ہیں کہ روس کو اپنی موجودہ پالیسی جاری رکھنی چاہیے۔

Similar Posts