ٹرمپ نے روس کے قریب جوہری آبدوزیں تعینات کرنے کی وجہ بتا دی

0 minutes, 0 seconds Read

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کے قریب جوہری آبدوزیں تعینات کرنے کا حکم دیا جس کی انہوں نے وجہ بتا دی۔

واضح رہے کہ ٹرمپ نے دو ایٹمی آبدوز ’مخصوص علاقوں‘ میں بھیجنے کا حکم جاری کیا تھا۔

اس سے قبل روس کے سابق صدر دیمتری میڈویڈوف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مخاطب کرکے کہا تھا کہ ٹرمپ یاد رکھیں کہ ماسکو کے پاس سوویت دور کے جوہری حملوں کی صلاحیت رکھنے والے ہتھیار ہیں جو آخری حربہ ہوگا۔

سابق روسی صدر کا کہنا تھا کہ ہر نیا امریکی الٹی میٹم ایک خطرہ ہے اور جنگ کی طرف ایک قدم ہے۔

بعد ازاں ٹرمپ کا اعلان روس کے سابق صدر دمتری میدویدیف کے بیان کے بعد سامنے آیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے سابق روسی صدر دمتری میدویدیف کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں کے جواب میں یہ 2 جوہری آبدوزیں روس کے قریبی علاقوں میں تعینات کرنے کا حکم دیا ہے۔

کارروائی نہ کرتے تو ایران کچھ ہفتوں میں ایٹمی طاقت بن سکتا تھا، صدر ٹرمپ

صحافیوں نے ٹرمپ سے پوچھا کہ انہوں نے یہ اقدام کیوں کیا، تو ان کا جواب تھا کہ روس کے ایک سابق صدر کی جانب سے ایک دھمکی دی گئی تھی جس کے بعد ہم اپنے عوام کا تحفظ کریں گے۔

رائٹرز کے مطابق امریکی بحریہ اور پینٹاگون نے ٹرمپ کے بیان پر یا آبدوزوں کی نقل و حرکت پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ امریکی فوج کی جانب سے آبدوزوں کی تعیناتی اور مقام کے بارے میں بات کرنا غیر معمولی عمل ہے، کیونکہ ان کا مشن جوہری روک تھام کے حوالے سے نہایت حساس ہوتا ہے۔

Similar Posts