کھیلوں کے میدان میں پاکستان کو بھارت کے خلاف ایک اور بڑی سفارتی فتح حاصل ہوئی ہے۔ ایشین باکسنگ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے انتخاب میں پاکستان کے خالد محمود نے بھارتی امیدوار اجے سنگھ کو بھاری اکثریت سے شکست دے کر کامیابی حاصل کرلی ہے۔
تھائی لینڈ میں ہونے والے ایشین باکسنگ کے کانگریس اجلاس میں خالد محمود کو 18 ووٹ ملے جبکہ بھارتی امیدوار اجے سنگھ صرف 9 ووٹ حاصل کر سکے۔ اس کامیابی کو کھیلوں کے محاذ پر پاکستان کی سپورٹس ڈپلومیسی کی بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔ خالد محمود کے ساتھ دیگر نو اراکین میں فلپائن، چین، عراق، ترکمانستان، تائیوان، سنگاپور، جاپان، منگولیا اور قازقستان کے نمائندے بھی شامل ہیں۔
یہ اہم انتخاب تھائی لینڈ کے دارالحکومت بینکاک میں ہونے والے ایشین باکسنگ کے پہلے انتخابی کانگریس اجلاس میں منعقد ہوا، جس میں براعظم ایشیا کے پانچوں خطوں سے قومی فیڈریشنز نے شرکت کی۔ اجلاس میں ایشین باکسنگ کی قیادت اور مستقبل کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔
خالد محمود اس وقت پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
ان کی کامیابی نہ صرف پاکستان کے لیے اعزاز ہے بلکہ ایشیائی سطح پر پاکستان کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی علامت بھی ہے۔
ذرائع کے مطابق اس کامیابی سے بھارت کو ایشیائی کھیلوں کی سیاست میں ایک بڑا دھچکہ لگا ہے، جبکہ پاکستان کی بین الاقوامی سطح پر اسٹریٹجک پوزیشن مزید مضبوط ہوئی ہے۔
علاوہ ازیں، اس تاریخی اجلاس میں پچائے چونہاوجیرا کو متفقہ طور پر ایشین باکسنگ کا صدر منتخب کیا گیا، جب کہ دو نائب صدور کے عہدوں پر فلسطین سے ڈاکٹر فاطمہ جبرا احمد فقیات اور ازبکستان سے ساکن پولاتوف کو منتخب کیا گیا۔ ڈاکٹر فاطمہ کی کامیابی کھیلوں کی حکمرانی میں خواتین کی بڑھتی ہوئی شمولیت کی علامت سمجھی جا رہی ہے۔
کانگریس اجلاس میں گورننس کو مزید بہتر بنانے کے لیے جوڈیشل کمیٹی اور آڈٹ و فنانس کمیٹی کی قیادت بھی مقرر کی گئی، جس میں مکاؤ سے کِٹ لونگ لو اور قازقستان سے درخان کزائبایوف کو اہم ذمہ داریاں سونپی گئیں۔