پی سی بی کا ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے رویے پر سخت ردعمل: پاکستانی کھلاڑیوں کی آئندہ شرکت پر پابندی عائد

0 minutes, 0 seconds Read

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز (ڈبلیو سی ایل) میں دوہرے معیار اور متعصبانہ رویے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ پاکستانی کھلاڑیوں کی اس ایونٹ میں شرکت پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ فیصلہ پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کے خصوصی اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت چیئرمین محسن نقوی نے کی۔

پی سی بی کے مطابق بورڈ نے اس امر پر شدید مایوسی اور ناراضی کا اظہار کیا کہ ڈبلیو سی ایل کے منتظمین نے جان بوجھ کر میچ نہ کھیلنے والی ٹیم کو پوائنٹس دے کر کھیل کی روح اور بنیادی اصولوں کی صریح خلاف ورزی کی۔ خصوصاً پاک بھارت لیجنڈز میچز کی منسوخی پر جاری کردہ پریس ریلیز کو بورڈ نے متعصبانہ اور سیاسی مفادات سے بھرپور قرار دیا، جس نے چیمپئن شپ کے اصل مقصد کو مسخ کر کے رکھ دیا۔

چیئرمین پی سی بی نے ایشیا کپ کے میچز کے وینیوز کا اعلان کردیا

خیال رہے کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈ کا سیمی فائنل کھیلنے سے انکار کر دیا تھا۔ بھارتی ٹیم کی جانب سے یہ قدم دو طرفہ تعلقات میں کشیدگی اور حالیہ ایشیا کپ شیڈول پر بھارت میں ہونے والے سیاسی شور و غل کے بعد اٹھایا گیا تھا۔

سیمی فائنل میں پاکستان کے خلاف کھیلنے سے بھارت کے انکار کے بعد کرکٹ شائقین نے نہ صرف بھارت کے سابق کھلاڑیوں پر تنقید کی بلکہ سوشل میڈیا پر بھی انہیں ٹرول بھی کیا گیا۔

پی سی بی نے واضح کیا کہ وہ ہمیشہ کھیل کو سیاست سے پاک رکھنے کا حامی رہا ہے، لیکن موجودہ ایونٹ میں غیر مرئی سیاسی دباؤ کے تحت فیصلے کیے گئے جو بین الاقوامی کھیلوں میں ناقابل قبول ہیں۔

اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ ڈبلیو سی ایل کی جانب سے معذرت بذات خود اس بات کا اعتراف ہے کہ میچز کی منسوخی کسی اصول یا ضابطے کی بنیاد پر نہیں بلکہ قوم پرستی کے مخصوص بیانیے کے دباؤ پر کی گئی۔

پی سی بی نے مؤقف اپنایا کہ سیاست زدہ اور جانبدارانہ فیصلے بین الاقوامی کھیلوں کے وقار اور غیر جانبداری کو مجروح کرتے ہیں اور ایسے ماحول میں پاکستانی کھلاڑیوں کی شرکت نہ صرف ان کے وقار کے خلاف ہے بلکہ مستقبل میں مزید خطرات کو جنم دے سکتی ہے۔

شاہین آفریدی، سلمان علی آغا اور کوچنگ اسٹاف سے متعلق پی سی بی کا بیان سامنے آگیا

اجلاس میں بورڈ آف گورنرز کے اراکین ظہیر عباس، زاہد اختر زمان، سجاد علی کھوکھر، ظفر اللہ، تنویر احمد، محمد اسماعیل قریشی، انوار احمد خان، طارق سرور، پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سمیر احمد، پی ایس ایل کے سی ای او سلمان نصیر، چیف فنانشل آفیسر جاوید مرتضیٰ اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ نے شرکت کی۔

پی سی بی نے واضح کیا ہے کہ وہ مستقبل میں بھی کھیل کے تقدس اور اصولوں کے تحفظ کے لیے اسی طرح آواز بلند کرتا رہے گا۔

چیمپئن شپ آف لیجنڈز 2025 میں جہاں پاکستان کے سابق کھلاڑیوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تو وہیں بھارتی ٹیم ٹورنامنٹ میں صرف ایک ہی میچ جیت سکی، جن میں پاکستان کے خلاف دو میچز میں کھیلنے سے انکار کیا۔

واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان آخری ٹیسٹ سیریز 2008 میں ہوئی تھی۔ بعد ازاں ممبئی دھماکوں کے بعد بھارت نے دو طرفہ کرکٹ تعلقات ختم کر دیے تھے۔ پھر 2012 میں پاکستان نے ون ڈے سیریز کے لیے شاہد آفریدی کی قیادت میں بھارت کا دورہ کیا تھا جس میں بھارتی کو اپنی ہی عوام کے سامنے شکست کا سامنا ہوا تھا۔

انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے دوران بھارتی کھلاڑی تنازعات کا شکار کیوں رہے؟

بعد ازاں پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں صرف آئی سی سی ٹورنامنٹ میں ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں۔

پھر حالیہ پہلگام واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوئے جس کا اثر دونوں ممالک کے کھیلوں پر بھی ہوا۔ بھارت نے پہلگام واقعے کا الزام پاکستان پر لگایا تھا جس کے بعد صورتحال مزید بدتر ہوئی۔

بھارت کے کھیلوں کے میدان میں سیاست کو لانے کی وجہ سے کرکٹ کا نقصان ہوا ہے۔

Similar Posts