ڈیگاری واقعہ: قتل کا حکم دینے والے جرگے کے سربراہ کی ضمانت مسترد

0 minutes, 0 seconds Read

کوئٹہ میں قتل ہونے والی خاتون اور مرد کے قتل کیس میں اہم پیش سامنے آئی ہے۔ عدالت نے جرگے کے سربراہ سردار شیرباز ساتکزئی کی درخواست ضمانت مسترد کردی اور مقتولہ کی والدہ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج کوئٹہ نے ڈیگاری قتل کیس میں گرفتار سردار شیرباز ساتکزئی کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

عدالت نے گرفتار مرکزی ملزم سردار شیرباز ساتکزئی کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی ہے۔

دوسری طرف کیس میں نامزد خاتون گل جان بی بی کی درخواست ضمانت پر بھی سماعت ہوئی۔ سیریس کرائم انوسٹی گیشن ونگ نے کیس کا چالان عدالت میں جمع کروادیا تھا۔

مقتولہ بانو بی بی کی والدہ کی ضمانت منظور کرلی گئی اور عدالت نے ان کی رہائی کا حکم جاری کیا ہے۔

سردار شیرباز ساتکزئی اور گل جان بی بی نے ایڈیشنل سیشن جج 10 کی عدالت میں ضمانت کی درخواستیں دائر کی تھیں، جن میں سے صرف بانوبی بی کی والدہ کو ریلیف ملا جبکہ سردار شیرباز کی درخواست مسترد کر دی گئی ہے۔

کیس کا پس منظر

4 جون 2025 کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے مارگٹ میں دہرے قتل کا واقع پیش آیا تھا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی، ویڈیو میں دکھایا گیا تھا کہ کچھ مسلح افراد ایک مرد اور خاتون کو بے رحمانہ انداز سے گولیاں مار کر قتل کردیتے ہیں۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا کہ کوئٹہ کے نواحی علاقے میں قتل ہونے والے افراد کے درمیان کوئی ازدواجی رشتہ نہیں تھا، دونوں پہلے سے شادی شدہ تھے اور ان کے بچے بھی ہیں۔

کوئٹہ کے نواح میں خاتون اور مرد کو قتل کرنے والے مرکزی ملزم بشیر احمد سمیت 20 افراد کو گرفتار کرلیا گیا تھا، گرفتار ملزمان میں ستکزئی قبیلے کے سربراہ شیرباز ستکزئی، ان کے 4 بھائی اور 2 محافظ بھی شامل تھے، واقعے کا مقدمہ ہنہ اوڑک تھانے میں ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔

21 جولائی کو واقعے میں جاں بحق ہونے والےمرد و خاتون کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ رپورٹ سامنے آگئی تھی، جس کے مطابق خاتون کو 7 اور مرد کو 9 گولیاں ماری گئی تھیں۔

پوسٹ مارٹم کرنے والی پولیس سرجن عائشہ فیض نے بتایا تھا کہ غیرت کے نام پر قتل ہونے والے مرد و خاتون کی قبر کشائی کر کے پوسٹ مارٹم کیا گیا، جنہیں 4 جون 2025 کو موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق خاتون کی عمر 37 سے 38 برس کے قریب ہے، جن کے سر پر ایک جبکہ سینے اور پیٹ پر سات گولیاں ماری گئیں خاتون کے بازو پر نام نور بانو بی بی لکھا ہوا تھا اور اس کا تعلق ساتکزئی قبیلہ سے ہے۔

رپورٹ کے مطابق لڑکے کا نام احسا ن اللہ اور اس کی عمر 35 سے 36 سال کے لگ بھگ ہے، جسے سینے اور پیٹ پر 9 گولیاں ماری گئی تھیں۔

Similar Posts