وادی ہنزہ کے گاؤں گلمت میں گلیشیئر پھٹنے سے شدید تباہی ہوئی، جس کے نتیجے میں نالے میں طغیانی آگئی اور پچاس افراد موت کے منہ میں جانے سے بال بال بچ گئے۔ جان بچا کر بھاگنے والوں کے خوفناک مناظر نے فضا کو سوگوار کر دیا۔
گلگت بلتستان کے ضلع ہنزہ میں وادی گلمت گوجال کو اُس وقت قدرتی آفت کا سامنا کرنا پڑا جب اچانک کلاؤڈ برسٹ اور گلیشیئر پھٹنے کے باعث نالے میں شدید طغیانی آگئی۔ گلمت گوجال کے جوچار نالے میں طغیانی آنے کے بعد صورتحال مزید سنگین ہوگئی۔
سیلابی صورتحال کے باعث علاقے میں شدید افراتفری پھیل گئی اور کئی سیاح شاہراہ قراقرم پر پھنس کر رہ گئے۔ ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللّٰہ فراق کے مطابق شاہراہ قراقرم پر پہاڑوں سے بڑے بڑے پتھر گرنے کے باعث ٹریفک کی آمدورفت عارضی طور پر معطل ہوگئی۔
وادی کے گاؤں گلمت میں کلاؤڈ برسٹ کے بعد اچانک دریائے شگر بپھر گیا اور گوچال نالے میں شدید ریلہ آیا، جس کی زد میں آکر واٹر چینل پر کام کرنے والے کم از کم 50 مزدور پھنس گئے۔ مزدوروں نے اپنی مدد آپ کے تحت جانیں بچائیں۔ تاہم، خوش قسمتی سے چند لمحوں کی تاخیر کے باوجود کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، مگر صورتحال نازک رہی۔
عینی شاہدین کے مطابق، پانی کا شور، ریلے کی رفتار اور اچانک آنے والی آفت سے لوگ گھبرا گئے۔ دریا کے کٹاؤ کے باعث شاہراہ ایک بار پھر ٹوٹ گئی۔ سیلابی پانی نے کئی گھروں کو بہا دیا جبکہ ایک ہوٹل مکمل طور پر دریا برد ہوگیا۔
درجنوں درخت جڑوں سے اکھڑ گئے اور علاقے کا بجلی و مواصلاتی نظام بری طرح متاثر ہوا۔ مختلف مقامات پر پتھروں کے گرنے سے شاہراہ ریشم بھی بند ہوگئی۔
فیض اللّٰہ فراق کا کہنا ہے کہ متعلقہ ادارے متاثرہ علاقے میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، تباہی کے باعث شاہراہ قراقرم پر بھی آمدورفت روکنا پڑگئی۔ بجلی اور مواصلات کا نظام بھی متاثر ہوا۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور انتظامیہ سے تعاون کریں۔