غزہ کے شہریوں کے لیے امریکا کا وزیٹر ویزا عارضی طور پر بند

امریکی محکمہ خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے افراد کو وزیٹر ویزے جاری کرنے کا عمل عارضی طور پر روک رہا ہے۔ یہ فیصلہ محکمہ کی جانب سے ویزا پالیسی کے ’مکمل اور جامع جائزے‘ کے آغاز کے ساتھ کیا گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں کچھ افراد کو طبی اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر عارضی ویزے ضرور جاری کیے گئے، تاہم اس کی درست تعداد فراہم نہیں کی گئی۔

شمالی غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری ، مزید 90سے زائد فلسطینی شہید

رائیٹرز کی رپورٹ کے مطابق محکمہ خارجہ کی ویب سائٹ پر موجود اعداد و شمار کے مطابق، 2025 کے دوران فلسطینی اتھارٹی کے سفری دستاویزات رکھنے والے افراد کو اب تک 3,800 سے زائد B1/B2 وزیٹر ویزے جاری کیے گئے ہیں، جن میں سے صرف مئی میں 640 ویزے دیے گئے۔ یہ دستاویزات ویسٹ بینک اور غزہ دونوں کے رہائشیوں کو جاری کی جاتی ہیں، تاہم ویب سائٹ پر دونوں علاقوں کا علیحدہ ذکر موجود نہیں ہے

کونسل آن امریکن۔اسلامک ریلیشنز (CAIR) نے ویزوں کی معطلی کو ’غیرانسانی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب غزہ کے شہری بدترین انسانی بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔

پانچ مغربی ممالک نے اسرائیل کے فوجی آپریشن اور غزہ پر قبضے کے منصوبے کو سختی سے مسترد کردیا

فلسطین چلڈرنز ریلیف فنڈ (PCRF) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ اقدام ان کے لیے ایک ’تباہ کن رکاوٹ‘ ہے، کیونکہ وہ گزشتہ تین دہائیوں سے زخمی اور شدید بیمار بچوں کو امریکہ لا کر ان کا علاج کراتے رہے ہیں۔

ابھی تک امریکی حکومت نے فلسطینی مہاجرین کو باقاعدہ پناہ دینے کے کسی منصوبے کا اعلان نہیں کیا۔ تاہم رائٹرز کے ذرائع کے مطابق، اسرائیل اور جنوبی سوڈان کے درمیان ایک ممکنہ معاہدے پر بات چیت جاری ہے جس کے تحت کچھ فلسطینیوں کو جنوبی سوڈان میں عارضی طور پر آباد کیا جا سکتا ہے۔

Similar Posts