کراچی میں وقفے وقفے سے جاری تیز بارش نے پورے شہر کا حلیہ بگاڑ دیا، بارش کے باعث نظام زندگی بری طرح متاثر ہوکر رہ گیا اور کئی علاقے زیر آب آگئے۔ سیکڑوں افراد سڑکوں پر پانی جمع ہونے کے باعث گھروں تک نہیں پہنچ سکے اور اپنی سواری سمیت پیدل سفر کرنے پر مجبور ہوگئے۔ بارش کے باعث مختلف حادثات میں اب تک 11 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ موجودہ صورتحال کے باعث کل اسکولوں کو بھی بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
مون سون کے طاقتور سسٹم کے زیر اثر کراچی میں موسلادھار بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، جس کے سبب مختلف علاقوں میں اربن فلڈنگ کی صورتحال پیدا ہوگئی۔
شہر کے مختلف علاقوں گلشن معمار، واٹر پمپ، عائشہ منزل، نارتھ کراچی، سرجانی ٹاؤن ،گرومندر، لسبیلہ، صدر اور لیاقت آباد اور اطراف میں بارش تیز بارش ہوئی، اس کے علاوہ نارتھ ناظم آباد، حیدری اور ملحقہ علاقوں میں بھی تیز بارش ہوئی۔
موسلادھار بارش کے باعث شہر کی مرکزی سڑکوں کے ساتھ اندرونی گلیوں میں بھی پانی جمع ہوگیا، کئی شاہراہوں پر گاڑیاں پانی میں ڈوب گئیں اور سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔ گلشن حدید میں ایک گھنٹے سے موسلادھار بارش سے گلیاں زیر آب آگئیں اور پانی گھروں میں داخل ہوگیا، لوگ اپنا قیمتی سامان محفوظ جگہ ٹھکانے لگانے لگے۔
حسن اسکوائر، نیپا چورنگی، ضیاء کالونی، گلشن شمیم، لیاقت آباد 10 نمبر، جیل چورنگی، کارساز، کورنگی اور ایکسپریس وے سمیت متعدد مقامات پر بارش کا پانی جمع ہوگیا، جس کے سبب ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوگئی۔
بارش کے باعث سندھ ہائیکورٹ کی چھتیں بھی ٹپکنے لگیں جبکہ سندھ سیکرٹریٹ میں پارکنگ شیڈ گرگیا۔ حکام کے مطابق شیڈ کے نیچے پھنسے افراد کو ریسکیو کیا جارہا ہے۔
شہر کے مختلف علاقوں میں 470 سے زائد فیڈرز ٹرپ ہونے سے بجلی کی فراہمی بھی بند ہوگئی۔ شہر کا 40 فیصد حصہ بجلی سے محروم ہوگیا۔ کراچی کو 2100 میں سے 1630فیڈرز سے بجلی کی فراہمی جاری ہے۔
بلدیہ، بن قاسم، گلشن اقبال، گلستان جوہر، کورنگی، اورنگی، سرجانی، ایف بی ایریا، لیاقت آباد، شاہ فیصل، گلبہار، گولیمار، نصرت بھٹو کالونی، پی ای سی ایچ ایس، نارتھ کراچی اور یوسف گوٹھ میں بجلی بند ہوگئی۔
اس کے علاوہ نیو کراچی، گلستان جوہر، بن قاسم، نارتھ ناظم آباد، پیپلزکالونی، اورنگی، میٹروول، سائٹ، لانڈھی اور پاک کالونی کے علاقے بھی بجلی سے محروم ہوگئے۔
کراچی میں چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے کے واقعات میں 11 افراد جاں بحق
کراچی میں طوفانی بارش کے باعث چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے کے واقعات میں 11 افراد جاں بحق ہوگئے۔
گلستان جوہر بلاک 12 میں جھونپڑیوں سے ملحقہ گھر کی دیوار گرنے سے 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔ اورنگی ٹاؤن سیکٹر 11 میں بھی دیوار گرنے سے ایک شخص جان کی بازی ہار گیا۔
نارتھ کراچی میں گھر سے باہر کرنٹ لگنے سے 2 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ شاہ فیصل کالونی میں بھی کرنٹ لگنے کے واقعے میں 2 افراد جان سے گئے۔
اس کے علاوہ ڈیفنس فیز سیون میں بھی سگنل کے قریب کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا جبکہ ملیر 15 میں بارش کے باعث پیٹرول پمپ پر شارٹ سرکٹ کے باعث ایک شخص جھلس کر جاں بحق ہوگیا۔
کہاں کتنی بارش ہوئی؟ اعداد و شمار جاری
کراچی میں مون سون کے طوفانی اسپیل کے تحت سب سے زیادہ رات 8 بجے تک بارش گلشن حدید میں 170 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ایئر پورٹ اولڈ ایریا میں 150، جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ 153، ناظم آباد میں 150 اور نارتھ کراچی میں 144 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
اس کے علاوہ رات 8 بجے تک سرجانی ٹاؤن میں 145، کیماڑی میں 140، سعدی ٹاؤن میں 140، ڈیفنس میں 134، یونیورسٹی روڈ میں 133، پی ایف بیس شاہراہ فیصل میں 114، گلشن معمار میں 98 اور کورنگی میں 132 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔
کراچی میں بارش کے اعداد و شمار ہر سال مختلف رہے ہیں
کراچی میں بارش کے اعداد و شمار ہر سال مختلف رہے ہیں، محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں بارش زیادہ تر جولائی سے ستمبر تک مون سون سیزن اور کبھی کبھار جنوری فروری میں ہوتی ہے۔
پچھلے کچھ برسوں کی نمایاں بارش کا ریکارڈ کچھ اس طرح ہے، جولائی اور اگست میں تقریباً 110 ملی میٹر بارش ہوئی۔
-
2023 میں سالانہ بارش تقریباً 130 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔
-
2022غیر معمولی مون سون کراچی میں مجموعی طور پر400 ملی میٹر بارش ہوئی۔
-
2024 میں شدید مون سون بارشیں ہوئ کراچی میں 500 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی۔
-
2019 مجموعی بارش 150 ملی میٹر کے قریب رہی۔
عمومی طور پر کراچی کا سالانہ اوسط 200–250 ملی میٹر ہوتا ہے لیکن کبھی بہت کم اور کبھی اچانک بہت زیادہ بارش ہو جاتی ہے۔
کراچی میں رین ایمرجنسی نافذ
کراچی میں موسلا دھار بارش کے بعد میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی ہدایت پر شہر میں رین ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
میئر کراچی نے بارش کے دوران تمام عملے کو الرٹ رہنے کا حکم بھی دیا ہے۔
کراچی میں بارش کے باعث کاروباری مراکز بند
کراچی میں بارش کے باعث کاروباری مراکز بند کردیے گئے۔ صدر، ایمپریس مارکیٹ، طارق روڈ، حیدری مارکیٹ، لیاقت آباد، پاپوش نگر اور کلفٹن سمیت دیگر بازار بھی بند کردیے گئے۔
کراچی میں بارش کی صورتحال پر کنٹرول روم قائم
کمشنر کراچی آفس میں بارش کی صورتحال پر کنٹرول روم قائم کردیا گیا ہے۔
کمشنرکراچی کے مطابق شدید طوفانی بارشوں کے باعث ہنگامی صورتحال میں کنٹرول روم سے رابطہ کریں، کنٹرول روم سے 99205634 اور 99203443 پر رابطہ کریں۔
وزیراعظم کا وزیراعلیٰ سندھ کو ٹیلی فون
وزیراعظم شہباز شریف نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو ٹیلی فون کیا اور وفاقی حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ مشکل کے لمحات میں ہر ممکن مدد کریں گے، چیئرمین این ڈی ایم اے کو ہدایت دی ہے کہ رابطے میں رہے۔
کراچی میں اسکولز بند رکھنے کا اعلان
سندھ حکومت نے کل کراچی میں اسکولز بند رکھنے کا اعلان کردیا ہے۔
وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ کا کہنا ہے کہ کل ممکنہ بارشوں کے باعث شہر کے اسکول بند رہیں گے۔
اس کے علاوہ سندھ کے سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن کا بھی کہنا ہے کہ کل کراچی میں نجی اور سرکاری اسکولز بند رہیں گے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ کراچی میں بارشوں کے دوران حکومت کی پوری مشینری فعال ہے، نکاسی آب کا کام جاری ہے، عوام کی جان اور حفاظت سب سے مقدم ہے، شہری غیرضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
شرجیل میمن کا مزید کہنا تھا کہ سندھ حکومت عوام کو ہرگز اکیلا نہیں چھوڑے گی اور شہریوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔
شہر کے نالے 40 ملی میٹر بارش کا پانی برداشت کرسکتے ہیں، میئر کراچی
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ شہر کے نالے 40 ملی میٹر بارش کا پانی برداشت کرسکتے ہیں، آج 140 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے، ریلیف کا کام شروع کردیا، ٹریفک کی وجہ سے دشواری ہے، پانی کے باعث مشکلات پر عوام سے معذرت خواہ ہوں۔
اس سے قبل محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ اسپیل کے دوران شہر کے بیشتر مقامات پر 40 سے 50 ملی میٹر بارش ہوسکتی ہے، جبکہ چند مقامات پر 70 سے 80 اور کہیں کہیں 100 ملی میٹر بارش کا امکان ہے جبکہ چند مقامات پر 70 سے 80 اور کہیں کہیں 100 ملی میٹر بارش کا امکان ہے۔
واضح رہے محکمہ موسمیات نے 17 سے 19 اگست تک سندھ کے بیشتر اضلاع میں وقفے وقفے سے بارشوں کی پیشگوئی کی تھی۔
محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ کراچی میں بارش کا سلسلہ 23 اگست تک جاری رہ سکتا ہے اور اس دوران تیز بارش کے ایک سے دو اسپیل آئیں گے جس سے اربن فلڈنگ کا خدشہ موجود ہے۔
اس کے علاوہ یہ بھی کہا گیا تھا کہ شدید بارش، آندھی اور بجلی گرنے کے باعث روزمرہ معمولات زندگی متاثر ہو سکتے ہیں۔
شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
کے الیکٹرک اور ٹریفک پولیس کی ہدایت
کراچی میں بارشوں کے پیش نظر کے الیکٹرک کی ہدایت سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا کہ شہری بارش کے دوران برقی آلات کے استعمال میں احتیاط کریں، ٹوٹے تاروں، بجلی کے ترسیلی تنصیبات سے فاصلہ رکھیں
کے الیکٹرک نے کہا کہ نشیبی علاقوں میں پانی کے سبب عارضی بجلی بند کی جاسکتی ہے۔
ٹریفک پولیس نے بھی شہریوں سے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ اسپیڈ کم رکھیں اور اگلی گاڑی سے فاصلہ رکھیں، اچانک بریک لگانے سے گریز کریں۔
ٹریفک پولیس کا مزید کہنا ہے کہ موٹر سائیکل سوار حضرات سڑک کی بائیں سائیڈ استعمال کریں۔