میڈیکل بورڈ نے صحافی خاورحسین کی موت کو خودکشی قرار دے دیا

0 minutes, 0 seconds Read

ذرائع کے مطابق میڈیکل بورڈ نے صحافی خاورحسین کی موت کو خودکشی قرار دے دیا۔

سانگھڑ میں صحافی خاور حسین کی گاڑی سے لاش ملنے کے واقعے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، میڈیکل بورڈ نے ابتدائی تحقیقات کے بعد ان کی موت کو خودکشی قرار دے دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، خاور حسین کو انتہائی قریب سے گولی ماری گئی، جس سے خودکشی کا تاثر ملتا ہے۔

تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ خاور حسین کی گاڑی اور جسم سے کسی دوسرے فرد کی موجودگی یا مداخلت کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

مزید بتایا گیا ہے کہ خاور حسین کے خون کے نمونوں کی رپورٹس تاحال موصول نہیں ہوئیں، جن کا انتظار کیا جا رہا ہے تاکہ کیس کی مکمل تصویر سامنے آ سکے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ خاور حسین کے اہل خانہ نے فی الحال مقدمہ درج کرانے سے انکار کیا ہے۔

واضح رہے کہ 16 اگست کی رات خاور حسین کی لاش حیدرآباد روڈ پر ایک نجی ہوٹل کے باہر کھڑی گاڑی میں پائی گئی، جس کے بعد ان کی موت کے حوالے سے مختلف سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

واقعے کے بعد صحافی خاور حسین کی لاش کو حیدرآباد کے اسپتال کے مردہ خانے میں منتقل کیا گیا، جہاں ان کے بھائی اعجاز حسین نے میڈیکل بورڈ کی تشکیل اور سینئیر میڈیکل افسران کی نگرانی میں تفصیلی پوسٹ مارٹم کی درخواست کی تھی۔

اعلیٰ حکام کی ہدایت پر خاور حسین کا دوبارہ پوسٹ مارٹم سول اسپتال حیدرآباد میں کیا گیا اور ان کے سی ٹی اسکین سمیت کچھ ایکسرے بھی کیے گئے۔ فارنزک ایکسپرٹ سمیت میڈیکل بورڈ کی 3 افراد پر مشتمل ٹیم نے کچھ نمونے لیے۔

بعدازاں، صحافی خاور حسین کی میت پوسٹ مارٹم کے بعد تدفین کے لیے ان کے آبائی گاؤں سانگھڑ روانہ کی گئی، جہاں انھیں سپردِ خاک کیا گیا۔ نماز جنازہ میں لواحقین سمیت صحافیوں اور لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

خیال رہے کہ خاور حسین آج نیوز سمیت مختلف چینلز میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ صحافتی تنظیموں نے اس واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور صحافیوں کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

Similar Posts