امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کی تجارتی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے امریکا سے تعلقات کو ”یک طرفہ تباہی“ قرار دیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا ٹروتھ سوشل پوسٹ میں کہا کہ بھارت نے امریکی مارکیٹ میں امریکی کمپنیوں کے لیے سخت پابندیاں لگا رکھی ہیں، جبکہ بھارت نے امریکی مارکیٹ سے فائدہ اُٹھایا ہے۔
ٹرمپ نے کہا، ”کم لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم بھارت کے ساتھ بہت کم کاروبار کرتے ہیں، لیکن وہ ہمارے ساتھ بہت زیادہ کاروبار کرتے ہیں۔ دوسرے لفظوں میں، وہ ہمیں بھاری مقدار میں سامان بیچتے ہیں، ان کا سب سے بڑا ’گاہک‘ امریک ہے، لیکن ہم انہیں بہت کم بیچتے ہیں۔“
انہوں نے بھارت کی روس سے توانائی اور دفاعی سازو سامان کی خریداری پر بھی تنقید کی اور کہا کہ ”بھارت اپنے زیادہ تر تیل اور فوجی مصنوعات روس سے خریدتا ہے، اور بہت کم امریکا سے۔“
![]()
ٹرمپ نے کہا کہ بھارت نے حالیہ دنوں میں ٹیرف میں کمی کی پیشکش کی ہے، لیکن ان کے مطابق یہ قدم کافی دیر سے اُٹھایا گیا ہے۔ ”اب انہوں نے اپنے ٹیرف کو صفر کرنے کی پیشکش کی ہے، لیکن اب بہت دیر ہو چکی ہے، انہیں یہ سالوں پہلے کرنا چاہیے تھا۔“
ٹرمپ کی یہ تبصرے بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ سے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے دوران ہونے والی دو طرفہ ملاقاتوں کے ساتھ ملتے ہیں۔