بھارت نے دریائے چناب میں مزید پانی چھوڑ دیا، دریاؤں میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری

بھارت نے دریائے چناب میں مزید پانی چھوڑ دیا ہے، بھارتی ہائی کمیشن نے پاکستان کو اطلاع دے دی جب کہ ستلج اور چناب میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کردیا گیا۔ خانیوال میں ہیڈ سدھنائی کو بچانے کے لیے مائی صفوراں بند توڑ دیا گیا۔ جس کے باعث کبیر والا کے 30 اور پیر محل کے 12 دیہاتوں کو خطرہ لاحق ہوگیا۔ دریائے ستلج میں طغیانی سے لودھراں اور بہاولپور کے 3 بند ٹوٹ گئے۔

پنجاب کے 3 دریاؤں میں سیلابی صورت حال ہے، بالائی پنجاب میں سیلاب سے کئی دیہات دریا برد ہوگئے اور کئی بستیاں اجڑ گئیں، جس کے بعد سیلاب تیزی سے جنوبی پنجاب کی جانب بڑھ رہا ہے۔

ملتان دریائے چناب میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہونے لگی، جہاں ہائی فلڈ کے پیش نظر پانی کی سطح کو مسلسل مانیٹر کیا جارہا ہے جب کہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز بھی آج ملتان میں ہیڈ محمد والہ کا دورہ کریں گی۔

شجاع آباد میں دریائے چناب پر 2 لاکھ کیوسک سے زائد سیلابی پانی کا ریلا گزر رہا ہے، جس سے 8 مواضعات کے نشیبی علاقوں میں سیلابی پانی داخل ہو گیا ہے۔

مظفر گڑھ میں دریائے چناب میں خطرناک سیلابی صورتحال کے پیش نظر مزید 71 اسکول بند کردیے گئے جب کہ اب تک 24 مواضعات میں پانی داخل ہوچکا ہے۔

ضلع انتظامیہ نے مزید 13 دیہاتوں میں سیلاب کے خدشے کے پیش نظر 4 نئے ریلیف کیمپوں کا بھی اضافہ کردیا ہے۔

اوکاڑہ میں دریائے ستلج ہیڈ سلیمانکی میں اونچے درجے اور دریائے راوی میں ماڑی پتن کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب برقرار ہے۔

سیلاب سے ایک لاکھ ایکڑ سے زاہد فصلیں زیر آب آگئیں، ہزاروں کی تعداد میں محنت کشوں کے آشیانے دریا برد ہوگے اور ہزاروں افراد بے روز گار ہوگئے۔

ریسکیو آپریشن جاری ہے جب کہ دیہاتوں اور فصلوں میں مسلسل پانی کھڑا رہنے سے وبائی امراض پھوٹ پڑنے کا اندیشہ ہے۔

قصور میں دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کی سطح برقرار ہے۔ سیلاب متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کر کےان کے کھانے اور رہائش کا بھی ریلیف کیمپس میں انتظام کیا جا رہا ہے لیکن ابھی بھی بہت سے ایسے خاندان ہیں جواپنی مدد آپ کے تحت کیمپ لگا کر گزر بسرکررہے ہیں۔

خانیوال کی تحصیل کبیروالہ کے علاقے عبدالحکیم میں ہیڈ سدھنائی کے مقام پر دریائے راوی میں سیلابی پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ہیڈ سدھنائی میں پانی کے اخراج کی گنجائش ڈیڑھ لاکھ کیوسک جب کہ موجودہ صورتحال میں ڈیڑھ لاکھ کیوسک سے زائد پانی اخراج کیا جا رہا ہے۔

سیلابی پانی میں مسلسل اضافے کے باعث ہیڈ سدھنائی کو بچانے کے لیے مائی صفورا حفاظتی بند کو دھماکا خیز مواد سے اڑا دیا گیا، جس کے توڑنے سے کبیر والا کے 30 اور پیر محل کے 7 دیہات شدید متاثر ہوں گے، جس سے نہ صرف ہزاروں ایکڑ پر لگی فصلات کو نقصان ہوگا بلکہ علاقہ مکینوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

سیلاب کے باعث وہاڑی میں 65 ہزار سے زائد آبادی متاثر ہوگئی جبکہ تاندلیانوالہ میں 30 دیہات زیر آب آگئے۔ دریائے چناب کا بڑا ریلا ملتان میں داخل ہو گیا، اکبر فلڈ بند پر پانی کی سطح 4 فٹ بڑھ گئی جس کے باعث ہیڈ محمد والا پر شگاف کے لیے بارود لگا دیا گیا جب کہ بڑا ریلا 5 ستمبر تک پنجند پہنچے گا۔

پانی کے بڑھتے دباؤ کے باعث ہیڈ محمد والا روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کرنا پڑگیا، سڑک میں شگاف ڈالنے کے لیے بارودی مواد بھی لگا دیا گیا جب کہ بستی نور محمد میں 3 خاندان ابھی تک منتقل نہ ہوسکے۔

ملتان سے قبل سیلاب نے چنیوٹ اور جھنگ میں تباہی کی نئی داستان رقم کی، چنیوٹ میں 150 اور جھنگ میں 261 دیہات پانی پانی ہوگئے۔

سیلاب سے لاکھوں ایکڑ فصلیں تباہ: کیا پاکستان کو غذائی بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے؟

راوی اربن ڈویلپمنٹ پروجیکٹ: ’قدرت نے اپنی اینٹی انکروچمنٹ ڈرائیو شروع کر دی‘

مظفرگڑھ میں رنگ پورکے مقام پر 24 سے زائد دیہات زیرآب آگئے جب کہ رنگ پور شہر کو خطرے کے پیش نظر ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔

پاک فوج کا ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن

پنجاب میں پاک فوج کا ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری ہے، اس دوران سیکڑوں متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔

کھولڑہ پوائنٹ، ہسو والی، بدھوانہ، جھنگ اور ضلع چنیوٹ میں پاک فوج اور سول انتظامیہ نے ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کرتے ہوئے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سیکڑوں افراد اور مال مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔

پاک فوج نے سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی کیمپس قائم کردیے، کپڑے، راشن اور ادویات فراہمی کا سلسلہ بلا تعطل جاری ہے جب کہ فری میڈیکل کیمپس بھی قائم کردیے گئے ہیں۔ سیلاب متاثرین نے پاک فوج کے کردار کو بے حد سراہا ہے۔

دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب سے نقصانات کی رپورٹ

پرووینشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کردی ہے۔

ریلیف کمشنر نبیل جاوید کے مطابق پنجاب بھر کے 3300 سے زائد موضع جات شدید سیلاب سے متاثرہ ہوئے، سیلاب سے مجموعی طور پر 33 لاکھ 63 ہزار لوگ متاثر ہوئے، سیلاب میں پھنسے 12 لاکھ 92 ہزار لوگوں کو منتقل کیا گیا۔

نبیل جاوید نے بتایا کہ متاثرہ اضلاع میں 405 ریلیف کیمپس قائم کیے گئے، اضلاع میں 425 میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں، مویشیوں کے علاج کے لیے 385 ویٹرنری کیمپس قائم کیے ہیں، متاثرہ اضلاع میں 7 لاکھ 99 ہزار جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

ریلیف کمشنر کے مطابق منگلا ڈیم 83 فیصد اور تربیلا ڈیم 100 فیصد بھر چکا ہے، دریائے ستلج پر انڈین بھاکڑا ڈیم 84 فیصد تک بھر چکا ہے، بھارت میں پونگ ڈیم 98 فیصد اور تھین ڈیم 92 فیصد بھر گیا ہے۔

ریلیف کمشنر نے بتایا کہ حالیہ سیلاب میں ڈوبنے سے 43 شہری جاں بحق ہوئے، وزیراعلیٰ کی ہدایات پر شہریوں کے نقصان کا ازالہ کریں گے۔

24 گھنٹوں میں پنجاب کے بیشتر اضلاع میں مون سون بارشیں ریکارڈ کی گئیں، سب سے زیادہ سیالکوٹ میں 101 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی، گوجرانوالہ 59، گجرات 48، نارووال میں 41 ملی میٹر بارش ہوئی۔ لاہور 14، مری 12، منڈی بہاوالدین میں 4 ملی میٹر بارش ہوئی جب کہ حافظ آباد 2 اور فیصل آباد 1 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی۔

پنجاب میں 5 ستمبر تک بارشوں کا امکان

پنجاب کے مختلف اضلاع میں 5 ستمبر تک بارشوں کا امکان ہے، جس کے باعث دریاؤں میں سیلاب کی شدت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق دریائے چناب میں مرالہ ہیڈ ورکس میں پانی کی سطح 4 لاکھ 68 ہزار کیوسک تک جا پہنچی جبکہ خانکی ہیڈ ورکس میں پانی 3 لاکھ 39 ہزار 470 کیوسک اور قادر آباد ہیڈ ورکس میں پانی 2 لاکھ 32 ہپزار 450 کیوسک تک پہنچ گیا۔

اسی طرح، چنیوٹ پل پر پانی کی سطح ایک لاکھ 08 ہزار 343 کیوسک اور تریموں ہیڈ ورکس میں 3 لاکھ 55 ہزار 744 کیوسک ہے۔

دریائے راوی میں جسر کے مقام پر پانی 71 ہزار 010 کیوسک، سائفن پر 54 ہزار 190 کیوسک، شاہدرہ کے مقام پر 53 ہزار 630 کیوسک، بلوکی ہیڈ ورکس پر ایک لاکھ 17 ہزار 655 کیوسک اور سدھنائی ہیڈ ورکس پر ایک لاکھ 93 ہزار 470 کیوسک تک پہنچ گیا۔

دریائے ستلج میں جی ایس والا پر پانی 2 لاکھ 69 ہزار 501 کیوسک، سلیمانکی ہیڈ ورکس پر ایک لاکھ 22 ہزار 736 کیوسک، اسلام ہیڈ ورکس پر 95 ہزار 727 کیوسک اور پنجند ہیڈ ورکس پر ایک لاکھ 82 ہزار 107 کیوسک پہنچ گیا۔

’دریائے ستلج اور چناب میں پانی کے بہاؤ میں مزید اضافے ہوگا‘

پی ڈی ایم اے پنجاب نے دریائے ستلج اور چناب کے بہاؤ میں مزید اضافے کے باعث الرٹ جاری کردیا ہے۔

ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے ستلج میں سیلابی ریلے کی اطلاع بھارتی ہائی کمیشن نے دی جبکہ ہیڈ مرالہ میں پانی کا بہاؤ 5 لاکھ 38 ہزار کیوسک سے تجاوز کر گیا ہے۔

حکام کے مطابق دریائے ستلج اور چناب کے بہاؤ میں مزید اضافے ہو گا، بھارتی ہائی کمیشن نے دریائے ستلج میں ہریکے، فیروز پور ڈاؤن سٹریم اور جموں میں مناور توی کے مقام پر اونچے درجے کی سیلابی صورتحال پر معلومات فراہم کیں۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق ستلج اور چناب میں انتہائی اونچے درجے کی سیلابی صورتحال کے باعث سول انتظامیہ، پاک فوج اور دیگر محکمے الرٹ ہیں۔ عرفان علی کاٹھیا کے مطابق شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔

مشکل وقت میں سیلاب متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، ایاز صادق

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ملک کے مختلف حصوں میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر افسوس اور سیلاب سے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

ایاز صادق نے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پاک فوج، وفاقی اور صوبائی اداروں کو متاثرین کی فوری مدد فراہم کرنے پر خراج تحسین کیا ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ مشکل وقت میں سیلاب متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

Similar Posts