بھارتی ڈیموں میں پانی کی سطح میں اضافہ، دریائے ستلج میں مزید پانی آنے کا امکان

بھارتی ڈیمز میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس کے حوالے سے اہم تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔

پرووینشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب نے بھارتی ڈیموں کی تفصیلات جاری کردیں۔ جس کے مطابق بھارتی ڈیمز میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، بھارت میں واقع پونگ ڈیم، بھاکڑا ڈیم اور ہریکے ہیڈ ورکس میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافے سے پاکستان کے دریائے ستلج میں مزید پانی آئے گا، لمحہ بہ لمحہ صورتحال کو مانیٹر کیا جا رہا ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا کے مطابق پونگ ڈیم (بیاس) پر پانی کی سطح 1394.51 فٹ ہے اور سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے، پونگ ڈیم میں پانی کی آمد 132,595 کیوسک اور اخراج 100,000 کیوسک ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔

دریائے ستلج پر واقع بھاکرا ڈیم میں پانی کی سطح 1679 فٹ ہے، جو زیادہ سے زیادہ سطح کے قریب ہے۔ بھاکرا ڈیم میں پانی کی آمد 95,400 کیوسک اور اخراج 73,459 کیوسک ہے۔

  https://whatsapp.com/channel/0029Va8czsoLNSZzP877bA0I


ہریکے ہیڈ ورکس (ستلج و بیاس سنگم) پر پانی کی آمد 347,500 کیوسک ہے اور مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ہریکے ہیڈ ورکس سے پانی کا اخراج 330,677 کیوسک ہے اور بہاؤ میں اضافہ جاری ہے۔

دریائے ستلج میں پانی کے بہاؤ میں اضافے سے متعلق الرٹ جاری

نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر نے دریائے ستلج میں پانی کے بہاؤ میں خطرناک اضافے سے متعلق الرٹ جاری کردیا ہے، جس کے مطابق گنڈا سنگھ والا میں موجودہ پانی کا بہاؤ 335,591 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، جو کہ غیر معمولی طور پر بلند ہے۔

نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر کے مطابق اس اضافے کی وجہ بھارتی ڈیمز پونگ اور بھاکرا ڈیموں سے پانی کا اخراج ہے، بھارتی ڈیمز پونگ 98 فیصد اور بھاکرا ڈیم تقریباً 96 فیصد بھرا ہوا ہے۔

ہیڈ سلیمانکی میں ہائی فلڈ کی صورتحال متوقع ہے، جہاں پانی کا اخراج تقریباً 132,000 کیوسک ہے، اسلام کے مقام پر درمیانی سے ہائی سیلاب کا خطرہ ہے، اخراج تقریباً 95,700 کیوسک کے قریب ہے۔

بھارتی ڈیمز کی طرف سے مسلسل پانی کے اخراج کی وجہ سے دریائے ستلج سیلابی صورتحال مزید بڑھ سکتی ہے، گنڈا سنگھ والا میں غیر معمولی طور پر بلند سیلابی سطح برقرار رہنے کا امکان ہے۔

سلیمانکی اور اسلام میں بھی آنے والے دنوں میں ہائی فلڈ کی صورتحال برقرار رہنے کا خدشہ ہے، قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، بورے والا، عارف والا اور بہاولنگر اضلاع کو ہائی فلڈ میں خطرہ ہے، زرعی زمینوں، دیہی آبادیوں اور کمزور انفراسٹرکچر کو نمایاں طور پر سیلابی ریلوں سے نقصان کا خطرہ ہے جب کہ لوگوں کے محفوظ انخلاء اور ریلیف سرگرمیاں کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

Similar Posts