غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں آج ضلع کولگام میں دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج، پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور پولیس کے اسپیشل آپریشنز گروپ نے ایک مشترکہ کارروائی میں علاقے کو محاصرے میں لے کر نام نہاد تلاشی کے دوران نوجوانوں کو شہید کیا۔ عینی شاہدین نے اس واقعے کو جعلی مقابلہ قرار دیا۔
آپریشن کے دوران جھڑپ میں ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر سمیت دو بھارتی فوجی ہلاک اور دو زخمی بھی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب، بھارت کے بدنامِ زمانہ تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے بارہمولہ، کولگام، اسلام آباد، گاندربل اور پلوامہ میں درجنوں مقامات پر چھاپے مارے، جس سے علاقوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ ان کارروائیوں میں اور مقامی پولیس اہلکار بھی شامل تھے۔
بھارتی قابض حکام نے سرینگر میں واقع درگاہ حضرت بل پر اشوک چکر کی تختی نصب کرنے کے خلاف پرامن احتجاج کرنے والے 50 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
یاد رہے کہ درگاہ میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کے موئے مبارک محفوظ ہیں، اور کشمیری مسلمانوں نے اس اقدام کو بی جے پی حکومت کی طرف سے اسلامی مقامات پر قبضے کی سازش قرار دیا ہے۔
گرفتار شدگان میں سے اکثر افراد پر کالا قانون ”پبلک سیفٹی ایکٹ“ لاگو کیا گیا ہے، جس کے تحت بغیر مقدمے کے طویل مدت تک قید ممکن ہے۔