میکرون حکومت کو دھچکا، فرانسیسی وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد کی قرارداد منظور

فرانس کے ارکان پارلیمنٹ نے وزیراعظم پرعدم اعتماد کر دیا۔ فرانکوئس بیارو 9 ماہ بعد ہی عہدے سے فارغ ہو گئے ہیں جس سے فرانس میں نیا سیاسی بحران پیدا ہو گیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانسیسی وزیراعظم فرانکوئس پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں ناکام ہو گئے۔

وزیراعظم صرف نو ماہ قبل عہدے پر فائز ہوئے تھے اور منگل کو باضابطہ طور پر اپنا استعفیٰ پیش کریں گے۔

پارلیمنٹ میں وزیراعظم فرانکوئس بیارو کیخلاف پیش کی گئی عدم اعتماد کی قرارداد منظور کر لی گئی۔ 364 ارکان نے فرانکوئس بیارو کیخلاف جبکہ 194نےحق میں ووٹ دیا۔


AAJ News Whatsapp

صدر ایمانوئل میکرون کو اب دو برس کے اندر پانچواں وزیرِاعظم منتخب کرنے کا چیلنج درپیش ہے،
جبکہ ملک شدید مالی دباؤ اور سیاسی غیر یقینی صورتحال کا شکار ہے۔ عالمی مالیاتی منڈیوں نے فرانس کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

فرانکوئس بیارو نے قومی خسارے کو قابو میں لانے اور 2025 کے بجٹ میں 44 ارب یورو کی بچت کا منصوبہ پیش کرتے ہوئے پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کی، لیکن انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

اپوزیشن جماعتوں نے بایرو کے بجٹ اقدامات کی شدید مخالفت کی، خاص طور پر اس پس منظر میں کہ 2027 میں صدارتی انتخابات متوقع ہیں۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت مالی بدانتظامی کی ذمہ دار ہے۔

انتہائی دائیں بازو کی رہنما میرین لی پین نے ووٹنگ کے بعد کہا ”یہ لمحہ ایک بے اختیار حکومت کے خاتمے کی نشاندہی کرتا ہے۔“

انہوں نے فوری نئے پارلیمانی انتخابات کا مطالبہ بھی کیا ہے، جسے صدر میکرون نے فی الحال مسترد کر دیا ہے۔

اب فرانسیسی صدر کو سیاسی استحکام کی بحالی اور یورپی یونین کے مالیاتی قوانین کی خلاف ورزی کے باعث پیدا ہونے والے دباؤ کا سامنا ہے، جبکہ ملک کا قرضہ جی ڈی پی کے 114 فیصد تک جا پہنچا ہے۔

Similar Posts