وفاقی حکومت نے سیلاب متاثرین کے لیے بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے سیلاب متاثرین کے لیے بجلی کے بلوں میں بڑے ریلیف دینے پر غور شروع کردیا ہے۔ ابتدائی طور پر متاثرہ علاقوں کے بجلی بلوں پر ٹیکسز معاف کرنے کی تجویز زیر غور ہے جب کہ فصلوں اور مویشیوں کے نقصان کے ازالے کے لیے کسان پیکج لانے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت بجلی کے بلوں سے جنرل سیلز ٹیکس، ایف سی سرچارج اور فکس چارجز ختم کرنے پر غور کررہی ہے۔ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ پر جی ایس ٹی اور ایکسائز ڈیوٹی کے خاتمے سمیت انکم ٹیکس اور ریٹیلر سیلز ٹیکس ختم کرنے کی تجاویز بھی زیر غور ہیں۔ بجلی بلوں میں ریلیف وفاقی حکومت دے گی جبکہ لینڈ ریونیو صوبائی حکومت معاف کرے گی۔
وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے تصدیق کی ہے کہ سیلاب متاثرین کو ہر ممکن ریلیف دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیلاب زدہ علاقوں کا سروے 7 سے 10 دنوں میں مکمل کرلیا جائے گا جس کے بعد کسان پیکج کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔
رانا تنویر کے مطابق سیلاب سے فصلوں کو ابتدائی طور پر ایک سے تین فیصد تک نقصان ہوا ہے تاہم گجرانوالہ ڈویژن سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں فصلوں کا 18 فیصد تک نقصان ریکارڈ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فصلوں میں سب سے زیادہ نقصان چاول کی کاشت کو ہوا ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں بجلی کے اضافی بلوں کا نوٹس لیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ بل ہیں جو پہلے ہی پرنٹ ہوچکے ہیں، لیکن حکومت متاثرین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کے لیے اقدامات کررہی ہے۔