اسرائیل کا دوحہ پر فضائی حملہ، حماس رہنماؤں کی شہادت کی اطلاعات

اسرائیلی فوج نے منگل کو دعویٰ کیا کہ اس نے فضائی حملے میں حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا ہے۔ یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ایک زور دار دھماکے کی آواز سنی گئی تاہم حماس کا کہنا ہے کہ اجلاس میں موجود حماس کے رہنما اسرائیلی حملے میں محفوظ رہے۔

الجزیرہ ٹی وی کے مطابق حماس رہنما صدر ٹرمپ کے جنگ بندی سے متعلق پروپوزل پر غور کیلئے جمع ہوئے تھے۔ دھماکوں کے بعد کتارا کے مختلف علاقوں میں دھوئیں کے بادل چھا گئے۔

اسرائیل نے دعوی کیا ہے کہ انھوں نے حماس کی پوری قیادت کو ختم کردیا ہے، تاہم عرب میڈیا کے مطابق فلسطین کی آزادی کے لیے مزاحمتی تنظیم کے سینیئر حماس رہنما نے دعوی کیا کہ اسرائیل کے حملے میں حماس کی قیادت بچ گئی ہے۔

اسرائیل کی بمباری کے دوران حماس رہنماؤں میں خالد مشعل، خلیل الحیہ، ظاہرجبارین، محمد اسماعیل درویش، موسی ابو مرزوک، حسام بدران موجود تھے۔

قطر نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ”بزدلانہ اسرائیلی حملہ“ قرار دیا ہے۔ وزارتِ خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

ادھر، غزہ کی پٹی میں اسرائیلی افواج کی کارروائیوں میں کم از کم 35 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ اور مقامی حکام کے مطابق اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی اسرائیلی جنگ میں اب تک غزہ میں کم از کم 64 ہزار 605 افراد شہید اور 1 لاکھ 63 ہزار 319 زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ ہزاروں لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

Similar Posts