3 سال بعد گھر یلو صارفین کے گیس کنکشن پر عائد پابندی ختم کرنے کا فیصلہ

وفاقی حکومت نے 3 سال بعد گھر یلو صارفین کے گیس کنکشن پر عائد پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جب کہ گیس کنکنشن پر عائد پابندی ختم کرنے کے لیے سفارشات تیار کرلی گئی ہیں۔ ایل این جی ٹیرف کی بنیاد پر صارفین کو گھریلو کنکشن فراہم کیا جائے گا۔

پیٹرولیم ڈویژن حکام کے مطابق آئندہ مالی سال کے دوران گھریلو کنکشن لگانے کا عمل شروع کیا جا سکے گا۔ معمول کے ڈیمانڈ نوٹس کی فیس 18 ہزار روپے مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ ارجنٹ پالیسی کے مطابق 80 ہزار روپے فیس وصول کرنے کی تجاویز تیار کی گئی ہیں۔

وفاقی حکومت نے 2021 میں گیس کنکشن پر پابندی عائد کی تھی۔ سوئی ناردرن گیس کمپنی میں 2017 سے جمع درخواستیں التوا کا شکار ہیں۔

وزارت پیٹرولیم کے مطابق ملک میں گھریلو گیس کنکشز کی اس وقت 35لاکھ درخواستیں زیر التوا ہیں۔ 3 ہزار سے 10 ہزار روپے تک کی ڈیمانڈ نوٹس فیس محض 2لاکھ 50 ہزار صارفین نے جمع کروائی ہے جب کہ ان میں سے 4 ہزار درخواست گزاروں نے فی کس 25 ہرازر روپے ارجنٹ فیس بھی جمع کروا رکھی ہے۔

حکام کے مطابق درآمدی ایل این جی کا گھریلو کنکشز 5 سے 10 مرلے تک کے گھر کے لیے 40 ہزار میں پڑے گا، 20 ہزار ڈیمانڈ نوٹس، 20 ہزار سیکیورٹی فیس جب کہ 10 مرلے سے زائد کے گھر رکھنے والے صارفین کو ڈیمانڈ نوٹس کے 23 ہزار اور سیکیورٹی فیس کے 20 ہزار روپے دینا ہوں گے۔

پرانے درخواست گزاروں کو اضافی ادائیگی کرنا ہوگی جب کہ درخواست گزار پرانا ہو یا نیا کنکشن کے لیے ترجیح اسے ہی دی جائے گی جو پوری رقم پہلے جمع کروائے گا۔

حکومت نے ایک سال میں ایک لاکھ گیس کنکشن دینے کی حد بھی ختم کردی۔ ملک میں اس وقت دستیاب ایل این جی 60 لاکھ کنکشنز دینے کے لیے کافی لیکن گیس کمپنیوں کے پاس دستیاب میٹرز کے پیش نظر ہی نئے کنکشز لگیں گے۔

پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے کابینہ کا فیصلہ موصول ہونے پر ہی گیس کمپیناں صارفین کو ڈیمانڈ نوٹس اور سیکیورٹی فیس سے باضابطہ آگاہ کریں گی۔

اوگرا نے ستمبر کے لیے ایل این جی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

دوسری آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ماہ ستمبر 2025 کے لیے آر ایل این جی (درآمدی مائع قدرتی گیس) کی قیمتوں میں ڈھائی فیصد اضافہ کر دیا ہے، جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق سوئی ناردرن گیس پائپ لائن (ایس این جی پی ایل) کے لیے ترسیل کی قیمت 11.2365 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی جب کہ تقسیم کی قیمت بڑھ کر 12.0127 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو ہوگئی۔

سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی ایل) کے لیے ترسیل کی قیمت 9.8619 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو اور تقسیم کی قیمت 11.0105 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی۔

اوگرا کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں یہ اضافہ ڈلیورڈ ایکس شپ (DES) قیمتوں میں اضافے کے باعث کیا گیا ہے۔

ماہرین کے مطابق آر ایل این جی کی قیمتوں میں یہ اضافہ توانائی کے شعبے میں لاگت بڑھا سکتا ہے، جس کا اثر بالواسطہ طور پر صنعتی اور گھریلو صارفین پر بھی پڑنے کا امکان ہے۔

Similar Posts