گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب: 80 سے زائد دیہات پانی کی لپیٹ میں آ گئے

دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج کے مقامات پر اونچے درجے کا سیلاب گزر رہا ہے، جس کے باعث پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ سیلابی ریلے نے کچے کے مزید علاقے اپنی لپیٹ میں لے لیے، درجنوں دیہات اور سینکڑوں ایکڑ زرعی زمین زیرِ آب آ گئی۔

سکھر، پنوعاقل اور کندھ کوٹ کے علاقوں میں سیلابی صورتحال سنگین ہوتی جا رہی ہے۔ کندھ کوٹ کے 80 سے زائد دیہات تاحال پانی کی لپیٹ میں ہیں، جبکہ کچے میں رہائش پذیر متعدد خاندان اب بھی پھنسے ہوئے ہیں۔

کشتیوں کے ذریعے متاثرین کی منتقلی اور ریسکیو کا عمل جاری ہے۔ زمینی رابطہ منقطع ہونے سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔


AAJ News Whatsapp

ادھر گھوٹکی کے علاقے قادر پور میں گیس فیلڈ بلاک 6 کے چھ کنوؤں میں پانی بھر جانے کے باعث گیس کی فراہمی چوتھے روز بھی معطل ہے۔

انتظامیہ کے مطابق پانی کا بہاؤ کم ہونے کے بعد ہی مرمتی کام شروع کیا جا سکے گا۔ گمبٹ میں بچاؤ بندوں پر دباؤ میں اضافہ ہو گیا ہے، جس پر انتظامیہ مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔ نوشہرو فیروز کے کئی علاقوں میں سیلاب متاثرین حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سیلاب سے متاثرہ کسانوں کے لیے امدادی پلان تیار کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے آئندہ ہفتے باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر زرعی ایمرجنسی نافذ نہ کی گئی تو گندم کی شدید قلت کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔

Similar Posts