اتوار کو پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے ایشیا کپ سپر فور مرحلے کے میچ میں سری لنکا سے تعلق رکھنے والے امپائر روچیرا پلیاگروگے کو بطور تھرڈ امپائر ذمہ داریاں دی گئی تھیں۔
یہ وہی امپائر ہیں جنہوں رواں ٹورنامنٹ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلے گئے پہلے میچ میں بھی تین غلط ایل بی ڈبلیو کے فیصلے دیے جو پاکستان کی جانب سے ریویو لینے پر واپس ہوگئے۔
گزشتہ روز کے میچ میں مذکورہ امپائر کو بطور تھرڈ امپائر لگایا گیا تھا مگر یہاں بھی اس نے فخر زمان کے آؤٹ کا انتہائی متنازع فیصلہ دیا جس پر سابق کرکٹرز بھی شدید تنقید کررہے ہیں۔
کرکٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ جب بھی آؤٹ کے حوالے سے اینگل واضح نہ ہورہا ہو تو ایسی صورت میں بیٹسمین کو ہمیشہ ڈاوٹ کا فائدہ دیا جاتا ہے۔
ری پلے میں بھی واضح طور پر گیند زمین پر لگ کر باونس ہوتی نظر آئی مگر اس کے باوجود تھرڈ امپائر نے پاکستان کیخلاف فیصلہ دیا جس سے معاملہ کچھ اور ہی معلوم دکھائی دیتا ہے۔
سوشل میڈیا پر پاکستانی شائقین نے بھی غصے کا اظہار کرتے ہوئے اس سے غلط آؤٹ قرار دیا اور کہا کہ یہ کیچ واضح نہیں تھا۔
سوشل میڈیا پر شائقین کرکٹ بھی اس فیصلے پر حیران ہیں اور انکا کہنا ہے کہ اس میں حیرانی کی کوئی بات نہیں کی تھرڈ امپائر کون تھا اور کس نے یہ خطرناک فیصلہ دیا حالانکہ فخر زمان واضح طور پر ناٹ آؤٹ تھے۔
ایک اور صارف نے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) اور آئی سی سی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فخر زمان آؤٹ نہیں تھے، انہیں آؤٹ قرار دینے کا فیصلہ غلط ہے۔
پاکستان کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے بھی امپائر کے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے جبکہ پاکستان کے کپتان سلمان علی آغا نے پوسٹ میچ پریس کانفرنس میں کہا کہ فخر زمان شاید آؤت نہیں تھے مگر فیصلہ امپائر کو ہی کرنا ہوتا ہے۔