ٹائلنول دوائی آٹزم کا باعث بن رہی ہے، صدر ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہتے نے کہا ہے کہ آٹزم کی بیماری میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، ایسیٹامینوفن (acetaminophen) یا ٹائلنول گولی کھانا اچھا نہیں ہے۔

واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ دوران حمل ایسیٹامینوفین کا ٹائلنول کا استعمال آٹزم کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔

صدر ٹرمپ نے صحت اور انسانی خدمات کے سیکریٹری رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر اور سینٹرز فار میڈیکیئر اینڈ میڈیکیڈ کے سربراہ ڈاکٹر میہمت اوز کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے آٹزم کی بڑھتی ہوئی شرح کے لیے ٹائلنول کو ذمہ دار ٹھہرایا، جو کہ ایک عام درد کم کرنے والی دوا ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران ٹرمپ اور ان کے معاونین نے حاملہ خواتین کو ایسیٹامنفین کے استعمال سے گریز کرنے کی ہدایت دی ہے، اور کہا کہ وہ ڈاکٹروں کو بھی اس کے استعمال سے آگاہ کریں گے، جو ڈاکٹروں کی کمیونٹیز کے موقف کے برعکس ہے۔

ٹائلنول بنانے والی کمپنی کینویو نے ٹرمپ انتظامیہ کے دعووں کی تردید کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ ’ہمیں یقین ہے آزاد اور مستند سائنسی تحقیق واضح طور پر یہ ظاہر کرتی ہے کہ ایسیٹامنفین آٹزم کا سبب نہیں بنتی ہے۔ ہم کسی بھی ایسی تجویز سے سخت اختلاف کرتے ہیں اور اس بات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں کہ اس سے حاملہ خواتین اور والدین میں صحت کے خطرات اور کنفیوژن پیدا ہو سکتا ہے۔‘


AAJ News Whatsapp

متعدد ڈاکٹروں اور آٹزم کی حمایت کرنے والی تنظیموں نے ٹرمپ انتظامیہ کے موقف کی مخالفت کی ہے۔ امریکی اوبسٹیٹریکس اینڈ گائناکالوجی کالج کے صدر ڈاکٹر اسٹیون جے فلیش مین نے ایک تحریری بیان میں کہا، ’یہ انتہائی پریشان کن ہے کہ ہمارے وفاقی صحت کے ادارے اس اعلان کو جاری کرنے کے لیے تیار ہیں جو لاکھوں افراد کی صحت اور بہبود پر اثر انداز ہو گا، اس کے باوجود ان کے پاس قابل اعتماد ڈیٹا کی حمایت نہیں ہے۔‘

اس کے علاوہ طبی ماہرین نے اس طرح کے بیانات کے نتیجے میں حاملہ خواتین میں بے جا خوف اور گناہ کے احساسات پیدا ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ یہ دوا عام طور پر درد کے علاج کے طور پر لی جاتی ہے اور پاکستان میں بھی مختلف نام سے دستیاب ہے۔

یہ دوا عام میڈیکل اسٹورز پر بغیر ڈاکٹر کے نسخے کے بھی بڑی مقدار میں حاصل کی جاسکتی ہے۔

یہ دوا کس طرح کام کرتی ہے؟

ایسیٹامنفین ایک درد کم کرنے والی اور بخار کی دوا ہے۔ یہ بخار کو کم کرتی ہے کیونکہ یہ جسم کو اضافی حرارت نکالنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔

یہ عموماً معمولی درد اور تکلیف کے علاج کے لیے استعمال ہوتی ہے، جن میں سر درد، کمر درد، ہلکا آرتھرائٹس کا درد، دانت کا درد، پٹھوں کا درد، ماہواری سے قبل اور دوران کی تکلیف شامل ہیں۔

Similar Posts