بلال بن ثاقب نے کہا کہ پاکستان کی 250 ملین کی نوجوان آبادی اور دنیا کی چوتھی بڑی فری لانس مارکیٹ ہونے کی حیثیت سے، پاکستان کے پاس ٹیکنالوجی کے ذریعے ترقی کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے نوجوانوں کو عالمی سطح کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ٹیکنالوجی کو اپنانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کرپٹو کرنسی اور بلاک چین جیسے جدید مالیاتی نظام پاکستان میں معاشی ترقی کا نیا باب کھول رہے ہیں، اور ملک کی اقتصادی سمت میں ایک انقلابی کردار ادا کر رہے ہیں، عالمی سطح پر پاکستان اب ان شعبوں میں نمایاں مقام حاصل کر رہا ہے۔
بلال بن ثاقب نے اقوام متحدہ کے فورم پر اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان کو مصنوعی ذہانت کے دور میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے جدید انفراسٹرکچر، پالیسی اصلاحات، اور ٹیکنالوجی سے ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔