سپریم کورٹ نے سرکاری تحویل سے 16 ہزار شراب کی بوتلوں کی واپسی سے متعلق درخواست پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کر دیا۔
جسٹس شکیل احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ 16 ہزار شراب کی بوتلیں پکڑی گئیں، شراب کی کنسائنمنٹ واپس لیکر کیا کریں گے۔ شراب پاکستانی ہے یا لوکل ہے، کیا ہے؟ اتنی شراب کہاں لیکر جا رہے تھے۔
وکیل صفائی نے بتایا کہ میرا موکل ویرو ملک لائسنس ہولڈر ہے، شراب کوٹ ادو سے نواب شاہ جا رہی تھی۔
جسٹس شکیل احمد نے استفسار کیا کہ کیا ضبظ شراب کی واپسی کے لیے مجسٹریٹ کو درخواست دی گئی۔ جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ ویسے شراب جتنی پرانی ہو اتنی اسکی کوالٹی اچھی ہوتی ہے۔
جج کے دلچسپ ریمارکس پر عدالت میں قہقہہ لگ گئے۔ عدالت نے پنجاب حکومت کو نوٹس کرکے سماعت ملتوی کر دی۔