ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہودی مسافروں کو طیارے سے اتارنے کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب انہوں نے عملے کی ہدایات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عبرانی زبان میں گانا شروع کردیا۔ یہ طلبا ایک یہودی سمر کیمپ سے واپس آرہے تھے۔
یہ گروپ فرانس کا رہائشی تھا جن کی عمر تقریباً 10 سے 15 سال کے درمیان تھی، اور ان کے ساتھ ایک 21 سالہ کیمپ ڈائریکٹر بھی تھی۔ وہ والنسیا سے پیرس جانے والی Vueling فلائٹ میں سوار تھے۔
فلائٹ کے آغاز سے پہلے یا روانگی سے چند لمحے قبل، طلبا نے عبرانی زبان میں ترانے گانے شروع کر دیے۔ عملے نے ان کو دو بار روکنے کی کوشش کی، لیکن جب وہ نہیں رکے تو پولیس طلب کی گئی اور سب کو طیارے سے اترنے کا حکم دیا گیا۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کیمپ ڈائریکٹر کو زمین پر جھکایا گیا، ہاتھ باندھے گئے اور گرفتار کیا گیا، حالانکہ بعد میں مبینہ طور پر اسے نامکمل دستاویز پر چھوڑ دیا گیا۔
🔴 والنسیا ائیرپورٹ، اسپین:
53 یہودی مسافر طیارے سے اتار دیے گئے کیونکہ انہوں نے عملے کی وارننگ کے باوجود عبرانی زبان میں گانے گائے۔ یہ گروپ یہودی سمر کیمپ سے واپس آرہا تھا۔ pic.twitter.com/WgxqKQEPwC
— RTEUrdu (@RTEUrdu) September 26, 2025
کچھ مسافروں کا الزام ہے کہ عملے نے کہا کہ اسرائیل ایک ’’دہشت گرد ریاست‘‘ ہے، اور دیگر بھارتی میڈیا اور یہودی تنظیموں نے اسے مذہبی امتیاز کی کوشش قرار دیا ہے۔
تاہم Vueling ایئرلائن نے دعویٰ کیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد امتیازی رویہ نہیں بلکہ طیارے میں شور، ایمرجنسی آلات کے استعمال اور بورڈنگ کے دوران عملے کی ہدایات کی خلاف ورزی تھی، یعنی ’’بہت زیادہ ڈسٹرب کرنے والا رویہ‘‘۔ وہ باقی مسافروں کی سلامتی کو مدِنظر لارہے تھے۔
اسپین کے سول گارڈ نے کہا ہے کہ عملے نے یہ فیصلہ اس لیا کیا کیونکہ وہ حکم کی خلاف ورزی کا سلسلہ روک نہیں پارہے تھے، انہیں مذہبی پس منظر کے بارے میں علم نہیں تھا۔
یہودی تنظیم Federation of Jewish Communities of Spain (FCJE) نے ایئرلائن سے شفاف وضاحت اور دستاویزی شواہد کا تقاضا کیا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ آیا مذہبی امتیاز کی نیت تھی یا نہیں۔
فرانسیسی حکومت نے واقعے کی کڑی مذمت کی ہے، اور فرانس کے وزرا نے کہا ہے کہ پولیس کی طاقت کا استعمال ’’غیر ضروری اور زیادتی پر مبنی‘‘ تھا۔
رپورٹس کے مطابق زیادہ تر طلبا بعد میں اپنی منزل کی طرف روانہ ہوگئے، کچھ گروپ کے افراد علیحدہ فلائٹ کے ذریعے واپس روانہ ہوئے۔
اس واقعے نے اسپین اور فرانس کے درمیان سفارتی کشیدگی کو بڑھایا ہے، اور فرانسیسی حکومت نے مطالبہ کیا ہے کہ ایئرلائن واقعے کی وضاحت کرے اور ممکنہ مذہبی امتیاز کی تحقیقات کرے۔