پولیس کے مطابق یہ ڈرونز بدھ کی رات کو دیکھے گئے، جو کئی گھنٹے فضا میں موجود رہے۔
پولیس نے بتایا کہ ڈرونز کو نہ گرایا گیا اور نہ ہی یہ بتایا جا سکا کہ وہ کہاں سے آئے تھے۔ ان واقعات کے بعد ڈنمارک بھر میں کئی ہوائی اڈے عارضی طور پر بند کر دیے گئے، تاہم تجارتی پروازیں متاثر نہیں ہوئیں۔
وزیراعظم میٹے فریڈریکسن نے کہا ہے کہ ملک گزشتہ دنوں ’’ہائبرڈ حملوں‘‘ کا شکار رہا ہے، جو غیر روایتی جنگ کی ایک نئی شکل ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ یورپ کو اب بار بار ہونے والے ان حملوں کو ’’نئی حقیقت‘‘ کے طور پر تسلیم کرنا ہوگا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اگرچہ ڈنمارک نے براہِ راست روس کو الزام نہیں دیا، لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ یہ واقعات یوکرین جنگ کو یورپ کے عام شہریوں تک پہنچانے کی ایک حکمت عملی ہو سکتی ہے۔